پاکستان اور بھارت نے بالآخر جمعرات کو کرتارپور کوریڈور کو آپریشنلائز کرنے کے لیے معاہدے پر دستخط کردیئے، اس معاہدے کے نتیجے میں بھارتی سکھ پاکستان میں واقع دربار صاحب میں موجود اپنے مقدس مقام کی یاترا کرسکیں گے۔
اس موقع پر پاکستان نے بھارت کو یقین دلایا کہ لنگر (کمیونٹی کچن) اور پرساد (مٹھائی اور دیگر کھانے کی اشیا) بانٹنے کا معقول انتظام کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: کرتارپور راہداری معاہدے پر دستخط
کرتار پور کوریڈور معاہدے کا اہم نکتہ پاکستان کی جانب سے فی یاتری (زیارت کے لیے آنے والے ایک فرد پر) 20ڈالر بطور سروس چارج عائد کرنے پر اصرار تھا۔ بھارت پاکستان سے فیس نہ عائد کرنے پر زور دےرہا تھا۔
دریں اثناء بھارتی وزارت داخلہ نے سکھ یاتریوں کو یاترا کے حوالے سے کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا، پر مبنی ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس کے مطابق 13برس سے کم عمر کے بچےاور 75 برس یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ گروپ کی شکل میں سفر کریں۔
یاتریوں کو صبح میں سفر کرنا ہوگا اور اسی دن واپس لوٹ جانا ہوگا۔ گوردوارہ دربار صاحب کرتار پور آنے کے خواہشمند یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ گیارہ ہزار روپے لانے اور سات کلوگرام کا ایک بیگ ساتھ رکھنے کی اجازت ہوگی، اور انہیں گوردوارے سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یاترا کے دوران ماحول دوست مواد یا سامان، ترجیحاً کپڑے کے تھیلے استعمال کرنا ہوں گے، گوردوارے اور اس کے گرد و نواح کو صاف ستھرا رکھنا ہوگا۔ یاتریوں کو صرف سری کرتاپور صاحب کے دورے کی اجازت ہوگی، اس کے علاوہ وہ باہر کسی اور جگہ نہیں جاسکتے۔
کرتارپور (ضلع ناروال، پاکستان) جانے کے خواہشمند یاتریوں کو مجوزہ تاریخ سے قبل خود کو آن لائن (prakashpurb550.mha.gov.in) رجسٹر کرانا ہوگا۔ بھارتی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن کا مطلب قطعاً یہ نہیں ہوگا کہ سفر کی اجازت مل گئی ہے۔
یاتریوں کو ایس ایم ایس اور ای میل کے ذریعے ان کی رجسٹریشن کی تصدیق، ان کے سفر کی تاریخ سے تین، چار روز قبل دی جائے گی۔جبکہ ایک الیکٹرانک ٹریول اتھورائزیشن بھی جنریٹ کیا جائے گا۔ یاتریوں کے لیے ضروری ہوگا کہ جب وہ پسینجر ٹرمینل عمارت میں پہنچیں تو وہ اس الیکٹرانک ٹریول اتھورائزیشن کو اپنے پاسپورٹ کے ساتھ رکھیں۔
ڈیرہ بابا نانک، ضلع گورداسپور پنجاب میں واقع پسینجر ٹرمینل کی عمارت میں سگریٹ نوشی، تمباکو نوشی یا کچھ بھی پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یاتریوں کو کسی بھی غیر متعلقہ چیز کو نہ چھونے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے اور انہیں آگاہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی مشکوک چیز کی اطلاع حکام کو دیں۔ اونچی آواز میں موسیقی سننے یا بلا اجازت فوٹو گرافی کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کرتار پور صاحب کوریڈور کا باقاعدہ افتتاح 8نومبر کو کرینگے۔ یاتریوں کو وہاں جانے کے لیے اپنا پاسپورٹ ساتھ رکھنا ہوگا۔