• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جولائی 2018 سے اب تک ہونے والے ٹرین حادثات

رحیم یار خان کے قریب کراچی سے لاہور جانے والی تیز گام کی تین بوگیوں میں آگ لگنے کا واقعہ پاکستان میں ہونے والے ٹرین حادثات میں تازہ ترین ہے۔

اس سانحے میں اب تک 65 افراد کے ہلاک اور 30 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ مسافر ٹرین میں آگ لگنے کا واقعہ گیس سلنڈر پھٹنے کے باعث پیش آیا۔

جولائی 2018 سے اب تک ہونے والے ٹرین حادثات


رحیم یار خان سانحے سے قبل ہونے والے حادثات

16 ستمبر2018:

اس سے قبل 16 ستمبر 2018 کوایک ٹرین حادثہ پیش آیا تھا جس میں کراچی سے پشاور جانے والی خوشحال خان خٹک ایکسپریس کی 9 بوگیاں اٹک کے قریب پٹری سے اُتر گئی تھیں۔ حادثے میں 20 مسافر زخمی ہوئے تھے۔

27 ستمبر 2018:

اُسی سال 27 ستمبر کو ایک اور ٹرین حادثہ پیش آیا، جس میں پشاور سے کراچی آنے والے ٹرین کی 11 بوگیاں سہون کے قریب اُلٹ گئی تھیں۔

18 دسمبر 2018:

پنجاب کے علاقے نارووال کے قریب اسکول وین اور مسافر ٹرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 12 بچے زخمی ہوگئےتھے۔ مقامی عینی شاہدین نے بتایا کہ حادثہ شدید دھند کے باعث پیش آیا تھا، اور اس لیے کہ ریلوے کراسنگ کا گیٹ کھلا چھوڑ دیا گیا تھا۔

9 جون 2019:

رواں سال 9 جون کو کراچی جانے والی مال گاڑی کی 23 بوگیاں سکھر کے قریب پٹری سے اتر گئی تھیں۔

20 جون 2019:

حیدرآباد کے قریب مکلی شاہ کے مقام پر مسافر ٹرین اور مال گاڑی آپس میں ٹکرا گئی تھیں جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

11 جولائی 2019:

پنجاب میں صادق آباد کے قریب کوئٹہ جانے والی ٹرین کارگو ٹرین سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ حادثہ ٹرین کی پٹریوں کو تبدیل کرنے میں تاخیر کے سبب پیش آیا تھا۔

31 اکتوبر 2019:

پنجاب کے شہر رحیم یار خان کے قریب کراچی سے لاہور جانے والی تیز گام ایکسپریس میں سلنڈر پھٹنے سے آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں 65 افراد جاں بحق افرادہوگئے جبکہ درجنوں سے زائدزخمی ہیں۔

تازہ ترین