• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میری کارکردگی کو عمر اکمل سے نہ جوڑا جائے، احمد شہزاد

ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد نے اپنی خراب کارکردگی اور پاکستان ٹیم میں اپنی شمولیت کی ناکامی سے متعلق لب کشائی کردی۔

احمد شہزاد کو ہوم گراؤنڈ پر سری لنکا کی نسبتاً کمزور ٹیم کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں موقع دیا گیا تھا لیکن وہ سلیکشن کمیٹی اور کوچ کی امیدوں پر پورا نہیں اتر سکے تھے اور 2 میچوں میں صرف 17 رنز ہی بنا سکے تھے۔

مزید پڑھیں: احمد شہزاد پر میچ فیس کا 50 فیصد جرمانہ

انہوں نے اپنی ناکامی پر کسی کو ذمے دار نہیں ٹھہرایا اور کہا کہ وہ اس کا ذمے دار خود کو ہی سمجھتے ہیں۔

احمد شہزاد کا کہنا تھا کہ مجھے 2 موقع ملے، میرا خیال ہے کہ جب بھی کسی کو موقع ملتا ہے اسے اس کے لیے تیار رہنا چاہیے، اب وہ ایک ہوں یا دو۔

انہوں نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ بہتر پرفارمنس دکھانے کا مظاہرہ کریں گے۔

ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ پچھلے 2 سالوں کے دوران انہوں نے جتنی محنت کی ہے اتنی اپنے پورے کیریئر کے دوران نہیں کی۔

مزید پڑھیں: ٹیسٹ کرکٹر احمد شہزاد پر بال ٹیمپرنگ کا چارج

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کوشش کی لیکن سب کچھ امیدوں کے مطابق نہیں ہوسکا، بالکل ٹھیک ہوا، کیونکہ ہوسکتا ہے کہ خدا مجھ سے مزید محنت چاہتا ہے۔

احمد شہزاد نے کہا کہ میں بہانے بازی نہیں کرسکتا اور یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے صرف 2 میچز ملے لیکن دوسروں کو 10 میں سے 5 میچز ملے، تاہم اگلی مرتبہ جب بھی موقع ملا تو میں بہتر کرنے کی کوشش کروں گا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ ناکامی کا خوف اور ٹیم سے باہر نکالے جانے کی جو تلوار سر پر لٹکتنے کا خطرہ بھی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی میچز میں بہتری کارکردگی دکھانے سے روکے رکھتا ہے۔

احمد شہزاد نے اپنی ناکامی کو عمر اکمل کی ناکامی سے ناجوڑنے کی التجا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کھلاڑیوں کی اپنی اپنی زندگی اور اپنی اپنی محنت ہے، اس لیے دونوں کی ناکامی کو ایک ساتھ نہ جوڑا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمر اکمل کی کارکردگی کا فیصلہ ان کی پرفارمنس دیکھتے ہوئے کیا جانا چاہیے جبکہ میری کارکردگی کا فیصلہ میری پرفارمنس دیکھ کر کیا جانا چاہیے۔

احمد شہزاد کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ عمر اکمل کے ساتھ ناانصافی ہوگی کہ میں غلطی کروں تو اس کا ذمہ دار عمر اکمل کو ٹھہرادیا جائے۔

اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے بارے میں احمد شہزاد نے کہا کہ ناقدین بہت زیادہ سخت ہوجاتے ہیں اور کبھی کبھار تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں اس ملک سے نہیں بلکہ کہیں اور سے آیا ہوں، مجھے نہیں معلوم کہ لوگ مجھ سے اتنا غصہ کیوں ہیں، میں نے تو ہمیشہ اپنے آپ کو بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔

تازہ ترین