پاکستانی عوام کی اکثریت نے مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق ویزراعظم نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کی حمایت کردی۔
گیلپ کی جانب سے سروے کیا گیا جس میں 53 فیصد عوام نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لیے جانے دینے کی حامی نکلی۔
اس کے ساتھ ساتھ 44 فیصد عوام نے نواز شریف کو باہر جانے دینے کی اجازت کی مخالفت کی۔
سروے کے مطابق زیادہ تر لوگ نواز شریف کی غیر موجودگی میں شہباز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کا سربراہ دیکھنا چاہتے ہیں۔
عوامی رائے میں 40 فیصد عوام نواز شریف کے بعد شہباز شریف کو پارٹی سربراہ کے طور پر دیکھنے کے حامی ہیں جبکہ اس کے قریب قریب 37 فیصد عوام اس کے مخالف ہیں۔
ان 37 فیصد عوام کی رائے ہے کہ نواز شریف کے بعد پارٹی قیادت ان کی حاصبزادی مریم نواز کو سنبھالنی چاہیے۔
گیلپ سروے میں عوام سے جمعیت علماء اسلام کے آزادی مارچ اور وزیراعظم کے استعفے پر بھی رائے مانگی گئی اور نتیجتاً اکثریت نے اس کی مخالفت کردی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کی غرض سے 4 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی ہے۔
نواز شریف کی بیرون ملک روانگی اس بات سے مشروط ہے کہ اگر نواز شریف یا شہباز شریف 7 یا ساڑھے 7 ارب روپے کے پیشگی ازالہ بانڈ جمع کرادیتے ہیں تو وہ باہر جاسکتے ہیں اور اس کا دورانیہ 4 ہفتے ہوگا جو قابل توسیع ہے۔
تاہم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی مشروط اجازت کے فیصلے کو ن لیگ نے رد کرتے ہوئے اسے عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔