• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے آرام راتوں سے حملہ قلب یا فالج کے خدشات میں 20 فیصد اضافہ،اسٹڈی

لندن (نیوز ڈیسک) ایک حالیہ ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ کم خوابی کے نتیجے میں حملہ اور فالج کے خدشات میں 20 فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔ ٹیلی گراف کے مطابق اسٹڈی میں تقریباً 51سال اوسط عمر کے ایسے 487000 افراد کے طبی اعدادوشمار کا تجزیہ کیا گیا تھا، جن کو ماضی میں فالج یا امراض قلب کی کوئی شکایت نہیں تھی۔ شرکا سے سوالات کئے گئے تھے کہ کیا انہیں ہفتہ میں کم از کم تین دن نیند نہ آنے کی علامات کا سامنا کتنا پڑا، سونے کیلئے بستر پرلیٹنےکے بعد نیند نہیں آئی، نیند کے دوران بے آرامی کا سامنا کرنا پڑا یا رات کو ناکافی نیند آنے کے باعث دن میں کام پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل ہوئی۔ جرنل نیورولوجی میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے ان اعدادوشمارکی 10 سال تک مانیٹرنگ کی، جس کے دوران فالج، حملہ قلب اور دیگر امراض کے 130032 کیسز سامنے آئے۔ ایسے افراد، جن میں نیند نہ آنے کی تینوں علامات دیکھی گئیں، ان میں ایسے امراض میں مبتلا ہونے کی شرح میں 18 فیصد اضافہ پایا گیا۔ سٹڈی میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ایسے افراد جو علی الصباح آنکھ کھل جانے کے بعد دوبارہ سونے کی کوشش میں کامیاب نہ ہو سکے، ان میں ایسے امراض کے خدشات 7 فیصد بڑھ جاتے ہیں جبکہ ایسے افراد جو رات کو نیند کم آنے کے بعد دن کے اوقات میں کام پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتے، ان میں یہ خدشات 13 فیصد زیادہ ہوتےہیں۔ سٹڈی کے مصنف بیجنگ یونیورسٹی کے ڈاکٹر لی منگ لی کا کہنا ہے کہ سٹڈی کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر لوگوں کو باقاعدہ نیند پوری کرنے کی اہمیت سے آگاہ کر کے ان علامات کا خاتمہ کر دیا جائے تو فالج، حملہ قلب اور دیگر امراض کی شرح کم کی جا سکتی ہے۔

تازہ ترین