وزیر اعظم عمران خان نے ہزارہ موٹر وے کی افتتاحی تقریب کے موقع پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک شخص اپنے آپ کومولانا کہتا ہے اور دین کے نام پر سیاست کررہا ہے ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اگر کوئی دھرنے کا ایکسپرٹ ہے تو میں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کنٹینر پر ایک سرکس ہوئی، آپ کو پتہ ہے کہ پاکستان میں اگر کوئی دھرنے کا ایکسپرٹ ہے تو وزیراعظم نے اپنی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہاں کھڑا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ایک مہینہ کنٹینر پر گزار دیں ، میں ان کی ساری باتیں مان جاؤں گا۔
عمران خان نے خطاب کے دوران شریف برادران اور بلاول بھٹو زرداری پر بھی کڑی تنقید کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے تو گارنٹی کے طور پر صرف کاغذ کا ٹکڑا مانگا تھا اور جانے کی اجازت دے دی تھی ،شہباز شریف نے کہا میں اپنے بھائی کی گارنٹی دیتا ہوں ۔
وزیراعظم نے کہاکہ شہباز شریف آپ کا بیٹا اور داماد فرار ہیں، آپ پر بھی کیسز ہے ، ان سب کی گارنٹی کون دے گا؟ نواز شریف کا سمدھی اور دو بیٹے بھی ملک سے بھاگے ہوئے ہیں،یہ اربوں روپے کے محلوں میں رہتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ڈرامے باز ہیں جبکہ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو لبرل نہیں وہ لبرلی کرپٹ ہیں۔