وزیرِاعظم عمران خان کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اراکین نے نواز شریف سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہ کرنے کا مشورہ دیا جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ خود بھی فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے حق میں نہیں۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے، پہلے ہی کہہ چکے ہیں عدالتوں کے فیصلے کو من وعن تسلیم کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کے حوالے سے انڈیمنٹی بانڈ کی شرط نوازشریف کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے تھی، عدالت نے بھی نوازشریف سے ضمانت لے لی ہے، امید ہے وہ عدالتی فیصلے کو مانیں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا مقصد اپنی مرضی کی جگہ اور ڈاکٹر سے علاج کرانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف بیرون ملک جا چکے ہیں، امید کرتے ہیں صحت یاب ہوکر مقررہ وقت پر پاکستان آئیں گے۔
دوسری جانب اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے 8 نکات پر غور کیا جبکہ تمام نکات کی منظوری دے دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے نیشنل ٹیرف پالیسی اور قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دے دی ہے جبکہ کابینہ کے اجلاس میں وزارتوں، ڈویژن میں چیف ایگزیکٹو اور ایم ڈیز کی خالی آسامیوں کی رپورٹ بھی پیش کی گئی ۔