• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائرہ پیٹر نےصُوفی تبسم کے فارسی کلام پر محفل لوٹ لی

سائرہ پیٹر نےصُوفی تبسم کے فارسی کلام پر محفل لوٹ لی


آواز کی دُنیا کی جادو گرنی، سروں کی ملکہ، بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکارہ سائرہ پیٹر نے مشہور شاعر صُوفی غلام مصطفیٰ تبسم کی فارسی غزلیں اپنی آواز میں پیش کر کے منگل کی شب الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں رنگ جمادیا۔

محفل موسیقی کا اہتمام صوفی تبسم اکیڈمی کی جانب سے کیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سائرہ پیٹر نے بتایا کہ فارسی غزل گائیکی عربی ثقافت سے سفر کر تے ہوئے فارسی میں مغلوں کے درباروں سے برصغیر میں پہنچی تھی۔

اس وقت غزل گائیکی کو محض عورتوں کیساتھ مردوں کی عشقیہ داستانوں کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا۔ مگر پاکستان کے ادبی و ثقافتی حلقوں نے غزل کو سماجی مسائل کی ترجمانی میں ڈھال کر اسکو وسیع مقام بخشا۔

سائرہ پیٹر کا کہنا تھا کہ میں نے صوفی غلام مصطفیٰ کے عظیم فارسی کلام سے 8 غزلوں کا انتخاب کیا۔ سب جانتے ہیں کہ فارسی دنیا کی عظیم ترین زبانوں میں سے ایک ہے۔ اردو کی رگِ حیات فارسی کے چشمے سے ہمیشہ سیراب ہوتی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صُوفی غلام مصطفیٰ تبسم قادر الکلام شاعر تھے، ان کی شاعری نصف صدی پر محیط ہے، وہ محض اردو کے شاعر ہی نہیں بلکہ پنجابی اور فارسی کے بھی بلند پایہ شاعر تھے۔ ان کے شعری ذوق کو فارسی سے خاص مناسبت تھی۔

صُوفی تبسم کی شاعری میں محبت کے جذبات کی سچی اور صحیح ترجمانی ملتی ہے۔ ان کے ملی ترانوں کو نور جہاں نے اپنی جادو بھری آواز میں کچھ اس انداز میں گایا کہ امر کردیا۔ان کے فلمی گیتوں میں بھی ادبی رنگ نمایاں رہا۔

اس موقع پر صوفی تبسم اکیڈمی کی سربراہ فوزیہ تبسم نے محفل موسیقی کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔انہوں نے سائرہ پیٹر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ لندن سے ہماری محبت میں لاہور آئیں اور اپنی آواز کا جادو جگایا۔

تازہ ترین