• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن برج حملے میں ہلاک شدگان کی یاد میں وجل کا اہتمام،جانسن،کوربن اور صادق خان کی شرکت

لندن (جنگ نیوز) لندن برج حملے میں ہلاک ہونے والے جیک میرٹ اور سسکیا جونز کی یاد اور اس واقعے پر رسپانس کرنے والی ایمرجنسی سروسز اور عوام کو سراہنے کیلئے سٹی آف لندن کے گلڈ ہال میں وجل کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیراعظم بورس جانسن، اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن اور میئر صادق خان کے علاوہ فیملی، فرینڈز اور دیگر لوگوں نے شوکت کی۔ کیمبرج میں بھی ایک علیحدہ وجل کا اہتمام کیا گیا تھا۔ وجل کے دوران جیک میرٹ کی گرل فرینڈ کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور اس کی فیملی اسے سپورٹ فراہم کر رہی تھی۔ ریمیمبرنس سروس ہوئی تو ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے کہاکہ دہشت گردی کے اقدام کی تیاری کے شبہ میں سٹوک آن ٹرینٹ سے 34 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اوور اسے لائسنس کنڈیشنز کی خلاف ورزی پر واپس جیل بھیجا گیا ہے۔ اس کا نام ناظم حسین ہے اور وہ ان 74 سزا یافتہ دہشت گردوں میں شامل ہے جن سے جمعہ کے اس حملے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور توقع ہے کہ آئندہ دنوں میں کچھ لوگوں کو واپس جیل بھیج دیا جائے گا۔ کیمبرج کی سابق طالبہ 23 سالہ مس جونز اور 25 سالہ جیک میرٹ کو 28 سالہ سزا یافتہ مجرم خان نے جمعہ کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ یہ واقعہ ایک ایونٹ کے باہر پیش آیا تھا۔ لیبر لیڈر جیرمی کوربن نے ٹوئیٹ کیا کہ ہم سسکیا اور میرٹ کی یاد میں گلڈ ہال میں جمع ہوئے ہیں میری تمام تر ہمدردیاں ان کی فیملیز کے ساتھ ہیں۔ ریور سائیڈ ٹائون آف سٹیفورڈ اپان ایون میں گزشتہ شب افسردگی چھائی ہوئی تھی جب لندن برج حملے میں دوسرے وکٹم کی شناخت کا اعلان ہوا۔ 23 سالہ سسکیا جونز کی فیملی نے کہا کہ وہ بہت ہنس مکھ اور بہترین حس مزاح رکھتی تھی۔ وہ شاندار شخصیت کی مالکہ تھی۔ وہ ایک مہربان اور نرم دل لڑکی تھی جس کی جان جمعہ کو لے لی گئی۔ مس جونز کے فرینڈز کا کہنا تھاکہ وہ کمیونٹی میں خاصی جانی پہچانی تھی، سوشل میڈیا میں اسے زبردست انداز میں خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ ہولی ٹرینٹی چرچ میں تاریکی میں سروس کا آغاز ہوا۔ چرچ کے پیٹرک ٹیلر نے وہاں موجود لوگوں سے کہا کہ یہ ہمیں یادد ہانی کراتا ہے کہ ہم ایسی دنیامیں رہتے ہیں جو تاریک بھی ہو سکتی ہے۔ اور گزشتہ ہفتے لندن میں ہونے والا حملہ اس حقیقت کی عکاسی کرتا ہے کہ یہ تاریکی کیسی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مس جونز کو ذاتی طور پر نہیں جانتا تھا۔ تاہم یہ واضح ہے کہ وہ شاندار شخصیت کی مالکہ تھی۔ انہوں نے اس واقعے میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے والے افراد کو سراہتے ہوئے انہیں ٹائون کیلئے روشنی کی کرن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس نے دوسروں کو فائدہ پہنچانے کے دوران اپنی جان دی۔ وہ کئی لوگوں کی زندگیوں میں روشنی کا باعث تھی اور روشنی اب بھی تاریکی میں جگمگا رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری تمام تر دعائیں اس کی فیملی اور ان تمام افراد کے ساتھ ہیں جو اسے جانتے تھے۔ ہماری دعا ہے کہ وہ وہ اپنی آخری زندگی میں سکون سے رہے ۔ ہولی ٹریٹنی چرچ میں مرنے والوں کی یاد صبح کے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ تعزیتی کتاب پر اپنے احساسات درج کرنے کیلئے چرچ کےدروازے لوگوں پر کھول دیئے گئے۔ سسکیا کی یاد میں ایک کینڈل روشن کی گئی۔ وجل کے دوران میئر لندن صادق خان نے کہا کہ لندن کے عوام دہشت گردی کے خلاف دفاع کے جذبے سے متحد ہو کر ایک جگہ جمع ہیں ۔ وجل میں میٹروپولیٹن پولیس کمشنر کریسیڈا ڈک، ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل لبرل ڈیموکریٹ امیدوار چوکا اومونا بھی موجود تھے۔ ایک منٹ کی خاموشی کے بعد صادق خان نے کہاکہ ہم یہاں یہ یاد رکھنے کیلئے جمع ہوئے ہیں کہ ہم دہشت گردی میں ضائع ہو جانے والے بے گناہ اور معصوم زندگیوں کو خواج عقیدت پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ منافرت کو شکست دینے کا بہترین طریقہ اور راستہ یہ نہیں ہے کہ آپ بھی ویسے ہی ردعمل کا مظاہرہ کریں بلکہ ان اقدار پر توجہ مرکوز کی جائے جو ہمیں ایک دوسرے سے باندھتی ہیں۔ میئر نے ایمرجنسی سروسز کےارکان، عوام کا شکریہ ادا کیا جو اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اس خطرے کی جانب دوڑے اور حقائق کا علم نہ ہونے کےباوجود مدد فراہم کی۔ انہوں نے لندن کے عوام نے کہا کہ وہ مس جونز اور میرٹ کی زندگیوں کو مثال بنائیں جنہوں نے اوائل عمری میں ہی اپنی زندگیاں دوسروں کی مدد کیلئے وقف کر دی تھیں۔ ہم یہاں تعزیت کیلئے جمع ہوئے ہیں لیکن یہ موقع اس جذبے اور عزم کو اجاگر کرنے کا بھی ہےکہ لندن کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکے گا۔ تعزیتی تقریب کی سربراہی بشپ آف لندن سارہ مولالی نے کی جبکہ مصطفیٰ فیلڈز ڈائریکٹر آف ملٹی فیتھ آرگنائزیشن فیتھ فورمز فار لندن نے بھی خطاب کیا۔ فیلڈز نے ہلاک شدگان اور ایمرجنسی سروسر کیلئے دعا کی اورکہا کہ تمام مسلمان مذہب کے نام پر ہونے والے حملوں پر دل گرفتہ اور افسردہ ہیں۔ وجل کے بعد وہاں موجود افراد تعزیتی کتاب پر تاثرات درج کرنے کیلئے گلڈ ہال گئے۔ فش مونگرز ہال کے چیف ایگزیکٹو نے اپنے سٹاف کی بہادری اورجرات کا تذکرہ کرتے ہوئے اسے سراہا انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ دو یا تین افراد کو حملے میں زخمی ہونے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ سٹاف نے عثمان خان سے مزاحمت کی اورایک ورکر جو کہ پولش شیف لوکاس کےنام سے جانا جاتا ہے، کی اس سے دو بدو لڑائی ہوئی۔ مقتول جیک میرٹ کی گرل فرینڈ کیمبرج میں ہونے والی میموری میں رو پڑی،جس کو فیملی اینڈ فرینڈز نے سپورٹ کیا۔ کیمبرج وجل جس وقت ہوئی تو اس وقت بورس جانسن اور جیرمی کوربن لندن برج واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گلڈ ہال یارڈ میں ساتھ ساتھ کھڑے تھے اور عوام کے ساتھ ایک منٹ کی خاموشی کی۔

تازہ ترین