• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکاٹ لینڈ میں الیکشن مہم جاری، تمام پارٹیوں نے اپنے انتخانی منشور پیش کردیئے

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹ لینڈ میں الیکشن مہم زور و شور سے جاری ہے تمام پارٹیوں کے منشور منظر عام پر آچکے ہیں۔ دارالعوام کے لئے سکاٹ لینڈ سےکل59 نشستیں ہیں، گذشتہ پارلیمنٹ میں سکاٹش نیشنل پارٹی کے پاس 35، سکاٹش کنزویٹو کے پاس13، سکاٹش لیبر کے پاس7اور سکاٹش لبرل ڈیموکریٹ کے پاس4 نشستیں تھیں۔ نے انتخابات میں سکاٹش نیشنل پارٹی کا نعرہ سکاٹ لینڈ کی آزادی کے لئے 2020ء میں نیا ریفرنڈم اور یورپی یونین میں بدستور شامل رہنا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی یورپی یونین سے نکلنے کے لئے پرعزم ہے جبکہ وہ سکاٹ لینڈ کے بدستور انگلینڈ کے ساتھ رہنے کے حق میں ہے اور سکاٹ لینڈ کی آزادی کے دوسرے ریفرنڈم کی مخالفت کررہی، لیبر پارٹی کٹوتیوں کی پالیسیوں کو مکمل طور پر ختم کرنے اور اسے ایک فلاحی ریاست بنانے کے لئے نئی پالیسیاں لے کر آرہی ہے، س سے ایک عام آدمی کی زندگی کی زندگی میں بہتری پیدا کی جاسکے۔ وہ اگلے 10سال میں ایک لاکھ 20ہزار کونسل ہائوسز بنانا چاہتی ہے۔ سکاٹش گرین پارٹی ماحولیات کو صاف رکھنے کے لئے پالیسیوں پر زور دے رہی ہے، جبکہ سکاٹش بریگزٹ پارٹی یورپی یونین کو چھوڑ کر برطانوی پارلیمنٹ کو نئے سرے سے بالادست بنانا چاہتی ہے۔ ان الیکشن میں پاکستان نژاد اور مسلم امیدوار بھی حصہ لے رہے ہیں ۔گلاسگو سینٹرل سے لیبر پارٹی کی طرف سے فاطن حمید، گلاسگو سائوتھ سے بریگزٹ پارٹی کی طرف سے دانیال علی راجہ، سٹرلنگ سے لبرل ڈیموکریٹ کی طرف سے فیضان رحمان، جبکہ ایبرڈمن نارتھ سے لیبر کی طرف سے نور الحق علی حصہ لے رہے ہیں، فالکرک سے صفیہ علی بھی لیبر پارٹی کی طرف سے امیدوار تھیں، لیکن ان کو ایک اینٹی سمیٹک پوسٹ لگانے پر لیبر پارٹی نے ان سے ٹکٹ واپس لے لیا تھا،رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اس وقت سب سے مقبول جماعت سکاٹش نیشنل پارٹی سے جس کے متعلق کہا جارہا ہے کہ وہ 40ہزار سے زیادہ نشستیں جیت سکتی ہے۔

تازہ ترین