• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

11؍دسمبر کا دن نہ صرف پاکستان کرکٹ بلکہ اس کھیل کی شیدائی قوم کے لئے بھی ہر اعتبار سے ایک بڑا اور اہم دن ہے کہ اس روز پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کی ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ سے پاکستان میں دس سال کے بعد بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی ہوئی۔ یہ میچ راولپنڈی اسٹیڈیم میں بخیر و خوبی جاری ہے۔ یاد رہے کہ دس برس قبل لاہور میں جاری ٹیسٹ میچ کے لئے سری لنکا کی ٹیم پر قذافی اسٹیڈیم کے راستے میں، لبرٹی چوک پر دہشت گردوں کے حملے کے باعث پاکستان پر ہر طرح کی انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہو گئے تھے۔ اس دوران بہت سے کرکٹ ایونٹ جو پاکستان میں ہونا تھے، دوسرے ملکوں میں منتقل کر دیے گئے۔ بھارت نے خاص طور پر اس واقعے کو ہوا دی اور پاکستان سے اپنی روایتی دشمنی نبھاتے ہوئے پاکستانی کرکٹ کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی۔ حالات کچھ ایسے بنا دیے گئے کہ پاکستان کو اپنی ہوم سیریز بھی خلیجی ممالک کے میدانوں میں کھیلنا پڑیں۔ پاکستان نے اس ضمن میں اپنی کاوشیں جاری رکھیں، زمبابوے کی ٹیم پاکستان آئی، پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں ہوا اور سری لنکن ٹیم نے ٹی ٹونٹی سیریز بھی پاکستان میں کھیلی تاہم ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی بھی اسی ٹیم کے پاکستان آنے سے ہوئی ہے جس پر حملے کے باعث پاکستانی میدان انٹرنیشنل کرکٹ سے خالی ہو گئے تھے۔ سری لنکا بلاشبہ حقِ دوستی ادا کرنے پر قابل ستائش ہے۔ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی دراصل پوری دنیا کے لئے یہ پیغام ہے کہ پاکستان میں امن و آشتی ہے لہٰذا بعید نہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی جانب راغب ہوں اور پاکستانی معیشت کو تقویت ملے۔ سری لنکا کی ٹیم کے بعد جب دوسرے ممالک کی ٹیمیں پاکستان آئیں گی تو پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے بھی در وا ہوں گے۔ ملک و قوم کو ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی مبارک۔

تازہ ترین