• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مچھلی چھیننے پر عقاب بھینس اور سارس سے لڑ پڑا

مچھلی چھیننے پر عقاب بھینس اور سارس سے لڑ پڑا


منہ سے نوالہ چھین لیا جائے تو انسان اپنے حواس کھو بیٹھتا ہے، ایسے ہی مناظر ایک پرندے کے ساتھ بھی دیکھنے میں آیا جس نے اپنے سے کئی گناہ زیادہ طاقت ور جانور سے لڑنے کا فیصلہ کیا۔

غیر ملکی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق ایک عقاب مچھلی کی شکل میں اپنی خوراک چھینے جانے پر بھینس اور سارس سے لڑ پڑا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک عقاب نے پانی سے کیٹ فش کو پکڑا اور خشکی پر لے گیا اور اس کے مرنے کا انتظار کرنے لگا لیکن ایسے میں ایک سارس اس تڑپتی مچھلی کو اٹھا لے گیا۔

مشعل بروڈ ہرسٹ نامی خاتون جنوبی افریقا کے ایک نیشنل پارک میں سفاری پر تھیں کہ انہوں نے یہ عجیب و غریب واقعہ دیکھا اور اس کی عکس بندی کرنے کا فیصلہ کیا۔

جب ماراباؤ سارس نے اپنے حجم اور پھرتی کا استعمال کرتے ہوئے اس مچھلی کو اٹھایا تو عقاب کی اس سے لڑائی شروع ہوئی، اس لڑائی کے دوران ہی وہاں موجود ایک بھینس بھی عقاب سے الجھ پڑی۔

عقاب نے اپنا حجم بڑھانے کے لیے اپنے پروں کو پھیلایا اور اپنے پنجوں کی مدد سے بھینس کے سر پر حملہ کیا جبکہ مچھلی اس بھینس کے ساتھ ہی موجود تھی۔

پرندے کے مسلسل حملوں کے بعد آخر کار بھینس بھی ہار مان گئی، جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس نے عقاب کے مچھلی پر دعوے کو قبول کرلیا۔

اس منظر کی عکس بندی کرنے والی خاتون کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ناقابل یقین تھا کہ ایک عقاب مچھلی کے لیے ایک بھینس سے لڑائی کر رہا ہے جس کے بارے میں ہم نے آج تک نہیں سنا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی سے ایسے واقعات کے بارے میں سننا اور خود سے اس طرح کے واقعے کو دیکھنے میں بہت فرق ہے۔

خاتون نے بتایا کہ پرندے اور بھاری بھرکم جانور کے درمیان یہ جنگ 42 منٹ تک جاری رہی، یہ عقاب اپنی خوراک کو چھوڑ کر جانے کا ارادہ نہیں رکھتا تھا اور اس نے بہادری کے ساتھ اپنی خوراک کا دفاع کیا۔

انہوں نے کہا کہ شاید اس عقاب کو بھینس سے پوچھ لینا چاہیے تھا کہ آخر کیوں وہ اس مچھلی کی وجہ سے ان کے سامنے آرہی ہے، لیکن اس نے سامنے سے آتی بھینس پر فوراً حملہ کردیا تھا۔

تازہ ترین