• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر کی احتساب عدالت کی جانب سے گزشتہ روز ضمانت منظور ہونے کے بعد آج سیشن جج سکھر نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کی رہائی کاحکم جاری کر دیا۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے احتساب عدالت سکھر کے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو ضمانت پر رہا کرنے کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہر بات اللّٰہ تعالیٰ کی جانب سے ہوتی ہے، اپنے ملک اور علاقے کے لیے جو کیا ہے کرتا رہوں گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سکھر کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

احتساب عدالت نے خورشید شاہ کو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔

احتساب عدالت سکھر کے جج امیر علی مہیسر نے حکم دیا کہ اگلی سماعت پر قومی احتساب بیورو (نیب) ریفرنس فائل کرے۔

یہ بھی پڑھیئے: بلاول کی خورشید شاہ سے اسپتال میں ملاقات، مبارکباد

دورانِ سماعت وکیل صفائی رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خورشید شاہ کو گرفتار کیے 90 روز گزر گئے، نیب ان کے خلاف کوئی ثبوت اور نہ ہی کوئی ریفرنس پیش کر سکا، خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، استدعا ہے کہ قانون کے مطابق کیس خارج کیا جائے۔

معزز جج نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا نیب نے ریفرنس فائل کیا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ریفرنس تیار کر کے منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا، اسے 15 روز میں ریفرنس منظوری پر احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

نیب پراسیکیوٹر نے یہ بھی کہا کہ خورشید شاہ سمیت 18 افراد پرعبوری ریفرنس تیار کیا ہے، خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس میں 1 ارب 24 کروڑ کے شواہد اکٹھے کیے ہیں۔

تازہ ترین