سعودی عرب کے شہر عروس البحر جدہ میں بھی پاکستان قونصلیٹ کی جانب سےکرسمس کی شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، اس موقعے پر پاکستانی کرسچین کمیونٹی جن میں زرق برق لباس زیب تن کیے ہوئےبچے اور خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی، انہوں نے عبادت کی اور تحائف آپس میں تقسیم کیے، جبکہ سانتا اپنے روایتی لباس میں بڑوں چھوٹوں میں چاکلیٹ تقسیم کرتے رہے۔
تقریب کا اہتمام جدہ میں پاکستانی کرسچین کمیونٹی کی سرگرم تنظیم کرسچین ویلفیئر کمیونٹی نے کیا، تقریب کے مہمان خصوصی قونصل جنرل پاکستان خالد مجید اور ان کی بیگم تھیں، تقریب میں پہنچنےپر ان کا پھولوں کی پتیوں سے والہانہ استقبال کیا گیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل نے کہا کہ کبھی بھی پاکستان نے اور وہاں بسنے والوں نے کرسچین کمیونٹی کو اقلیت تصور نہیں کیا، پاکستان میں بسنے والے کرسچین برابری کے سطح پر تمام حقوق کے حق دار ہیں۔
پیٹرک فلک شیر نے اپنی جذباتی تقریر میں کہا کہ پاکستانی حکومت و عدلیہ نے کرسچن برادری کے لئے جو طلاق کا قانون بنایا ہے وہ ہمارے عقیدے کے موافق نہیں اس پر فی الفور نظرثانی ہونی چاہیے اور کرسچن کے لئے طلاق کا پرانا قانون ہی بحال ہونا چاہئے جبکہ نابالغ کا جبری اغوا اور بعد ازاں شادی پر بھی عدلیہ کو ایکشن لینا چاہئے۔
جدہ میں دیگر سرگرم فورمز کے ارا کین نے شرکت کی، اس موقعے پر کرسچین کمیونٹی نے کیک کاٹا، دیگر مقررین میں جان گلزار، پی ٹی آئی جدہ کے صدر قیصر جاوید قریشی، یک جہتی فورم کے کنونیر ریاض حسین بخاری، پاکستان جرنلسٹ فورم کے چیئرمین امیر محمد خان اور میڈیا کے دوسرے ارکان بھی شامل تھے۔ اس کے علاوہ کمیونٹی کے ہر مکتبہ فکر نے شرکت کی، تقریب کے آخر میں شرکاء کو عشائیہ دیا گیا۔