• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

نیند کی کمی یا زیادتی، پھیپھڑوں کی بیماری کا سبب

نیند کی کمی یا زیادتی، پھیپھڑوں کی بیماری کا سبب


نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص 11 گھنٹوں تک کی ضرورت سے زائد نیند لے یا پھر صرف 4 گھنٹوں کی کم نیند لے اس میں پھپھڑوں کی لاعلاج بیماری کا خطرہ 2 سے 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔

پی این اے ایس جنرل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق کہا گیا ہے کہ پورے دن میں جسم کو مناسب آرام دینے سے فائبروسز یا پھیپھڑوں کے سیل میں خرابی میں کمی ہونے لگتی ہے۔

تحقیق کے مطابق پلمونری فائبروسز اس وقت ہوتی ہے جب پھپھڑوں کے ٹشوز ضائع ہونا شروع ہوجاتے ہیں اور اس کی وجہ سے اس عضو کے کام کرنے میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں۔

برطانیہ کے مانچسٹر اور آسفورڈ یونیوسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم کا اندرونی نظام جسم کے تقریباً ہر خلیے کو ریگولیٹ کرتا ہے۔

اندرونی نظام 24 گھنٹے ایک طریقہ کار کے تحت کام کرتا ہے جس میں سونا، ہارمونز کا اخراج اور میٹابولزم کا کام کرنا وغیرہ شامل ہے اور ان تمام کاموں  کے لیے سانس لینا سب سے اہم ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ کم یا زیادہ سونے کی وجہ سے ہونے والے پلمونری فائبروسز ایک بہت ہی درد ناک حالت ہے جو اس وقت لا علاج ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس حالت سے بچنے کے لیے صرف احتیاط ہی ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوسط نیند سے زائد سونے یعنی 11 گھنٹے تک کی نیند لینے یا پھر ضرورت سے بہت کم نیند لینے کی وجہ سے یہ مسائل سامنے آتے ہیں۔

محققین کا ماننا ہے کہ سونے کے دورانیے اور پھیپھڑوں کے فائبروسز کے درمیان ایک تعلق موجود ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین