ایران نے بالآخر اعتراف کر لیا ہے کہ ایران میں گرنے والے یوکرین کا مسافر طیارہ میزائل کا نشانہ بن کر تباہ ہوا، ایران کی فوج نے غلطی سے یوکرین کے مسافر طیارے کو نشانہ بنایا۔
امریکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران نے مسافر طیارے کے حادثے کو انسانی غلطی قرار دیا ہے۔
ایران میں یوکرین کا طیارہ گرنے سے 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے، طیارے میں 167 مسافر اور عملے کے 9 افراد سوار تھے۔
مسافر طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جا رہا تھا، جس میں کینیڈا، ایران، سوئیڈ اور یوکرین کے شہری سوار تھے، طیارے میں 82 ایرانی اور 63 کینیڈین شہری سوار تھے۔
یہ بھی پڑھیئے: یوکرین طیارہ حادثے میں تمام 176 افراد ہلاک
اس سے قبل امریکا، کینیڈا اور دیگر ملکوں نے یوکرین کے طیارے کو میزائل سے نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
نیٹو سربراہ جینز اسٹولٹن برگ Jens Stoltenberg نے امکان ظاہر کیا تھا کہ یوکرین کا مسافر بردار طیارہ ایرانی ایئر ڈیفنس سسٹم کا نشانہ بنا ہے۔
ڈچ وزیر خارجہ اسٹیف بلک Stef Blok نے بھی شبہ ظاہر کیا کہ طیارہ ایرانی میزائل لگنے سے گرکر تباہ ہوا۔
برسلز میں متعدد یورپی وزرائے خارجہ نے ایران سے طیارہ گرنے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔
یہ بھی پڑھیئے: یوکرینی طیارہ غلطی سے ایرانی میزائل کا نشانہ بنا، امریکا
اس سے پہلے یوکرین نے اعلان کیا تھا کہ ایران نے یوکرین کے ماہرین کو بلیک بکس تک رسائی دے دی ہے۔
یوکرائن کے وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ایران کی جانب سے مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ بدھ 8 جنوری کو یوکرین کا بوئنگ 737 طیارہ تہران کے قریب گر کر تباہ ہو ا تھا، جس میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
طیارہ تہران کے امام خمینی انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے ٹیک آف کے کچھ دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔