• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کچھ نہ دے، صرف کاروباری لاگت کم کردے، محمد یونس

پاکستان فٹ وئیر مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چئیرمین محمد یونس نے کہا ہے کہ حکومت اور اس کے اہلکار یہ سمجھتے ہیں کہ انڈسٹری خود بخود چلتی ہے اور ڈالر آتے ہیں، ایسا نہیں ہوتا۔

ہمیں بھی خطے کے دوسرے ممالک کی طرح یکساں مواقع مہیا کریں تاکہ پاکستان کی ایکسپورٹس میں اضافہ ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اٹلی کے علاقے ریوا دل گاردا میں لگنے والی جوتوں کی سب سے بڑی نمائش ایکسپو ریواشوہ میں نمائندہ جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی چیز نئے سرے سے ایجاد نہیں کرنا بلکہ پہلے سے علاقے میں موجود ایکسپورٹ میں اضافے کے ماڈل کو اختیار کرنا ہے۔خطے کے دوسرے ممالک اپنے ا یکسپورٹر کو زر اعانت دے رہی ہیں ۔ آپ ہماریCost of doing Businessہی کم کردیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو یہ فیصلہ بھی کرنا چاہیئے کہ اسے ڈالروں کے حصول کے لئے دوسروں سے قرض لیکر ا نہیں سود ادا کرنا ہے اور انکی شرائط ماننا ہیں یا پھر اپنے لوگوں کو اس قابل کرنا ہے کہ وہ اپنے ملک کیلئے ڈالر خود کماسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج پاکستان کی جوتوں کی برآمدات تقریباً 125 ملین کے قریب ہیں ۔ جبکہ ہمارا ایک ہمسایہ گذشتہ 5 سال میں ایک سو ملین کا ہدف پار کر چکا ہے اور اس کی نظریں اب 5 سو ملین کے ہدف پر ہے ۔

انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت کو اپنی ساری توانائی برآمدات کو بڑھانے کیلئے لگانی پڑے گی ۔ اس نمائش میں اس مرتبہ پاکستانی پویلین تو موجود تھا لیکن مارکیٹنگ یا گاہکوں کو متوجہ کرنے کیلئے کوئی خاص سرگرمی دیکھنے میں نہیں آرہی تھی۔

نمائش کی ایک اہم بات جو دیکھنے میں آئی وہ پاکستانی تاجروں کی نئی نسل کی موجودگی تھی۔ جنہیں نہ صرف مسائل کا احساس ہے بلکہ وہ اس صورتحال کو بدلنے کے بھی خواہش مند ہیں۔

اس نمائش میں دنیا بھر سے 1310 نمائش کنندگان اپنی مصنوعات پیش کر رہے ہیں ۔ جنکی خریداری کے لئے 12000 سے زائد لوگ نمائش میں شریک ہوتے ہیں ۔

تازہ ترین