بھارت میں متنازع شہریت قانون پر احتجاج جاری ہے، کیرالہ کے بعد بھارتی ریاست پنجاب کی اسمبلی میں بھی شہریت قانون کے خلاف قرارداد پاس ہوگئی۔
بھارت کی ریاست کیرالہ کے بعد ریاست پنجاب نے بھی شہریت قانون پر تنقید کرتے ہوئے ریاستی اسمبلی میں قانون کے خلاف قرارداد منظور کر لی۔
پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ امریندر سنگھ نے حال ہی میں کہا تھا کہ ان کی حکومت ڈھٹائی سے تقسیم کرنے والے سی اے اے کے نفاذ کی اجازت نہیں دے گی۔
بھارتی ریاست پنجاب میں شہریت قانون کے خلاف قرار دادپیش کی گئی جسے منظور کرلیاگیا،چند روز قبل ریاست کیرالہ نے شہریت قانون سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا ۔
یہ بھی پڑھیئے: متنازع بل پر پریانکا مظاہرین کی حمایت میں سامنے آگئیں
دہلی کے شاہین باغ اور کولکتہ میں شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف ہزاروں خواتین اب بھی سراپائے احتجاج ہیں اور سڑکوں پر دھرنا دے رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: اداکارہ سوارا بھاسکر بھی متنازع شہریت بل کی مخالف
نئی دہلی کی جامع مسجد کے باہر شہریت قانون کے خلاف جاری احتجاج میں بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک جاری رہے گی، عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں کر رہے، عدالت نے عبادت گاہوں میں جانے کی اجازت دی ہے ، 24گھنٹوں میں شہر چھوڑ دیں گے۔
چندر شیکھر آزاد کو دہلی کی عدالت نے مشروط ضمانت پر رہائی دی تھی کہ وہ شاہین باغ اور جامعہ نگر میں جاری احتجاج کا رخ نہیں کریں گے۔
چندر شیکھر آزاد کو 20 دسمبر کو ہونے والے احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔