• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے پرویز مشرف کی سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل اعتراض لگا کر واپس کر دی۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ اپیل کنندہ نے بیماری کے باعث استثنا مانگا اور اپیل داخل کرنے کے لیے وقت بھی مانگا جو منظور نہیں کیا گیا۔

سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ مجرم کا اپیل سے پہلے خود کو قانون کے حوالے نہ کرنا سپریم کورٹ کے فیصلوں کی نفی ہے، لہذا اپیل کنندہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف سپریم کورٹ رولز کے تحت اپیل کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف نے اپنے خلاف سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کا سزائے موت کا فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کیا جس میں ان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے 65 صفحات پر مشتمل درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ پرویز مشرف کا ٹرائل آئین اور ضابطہ فوجداری کی صریحاً خلاف ورزی ہے، خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

ایک الگ متفرق درخواست میں حتمی فیصلے تک خصوصی عدالت کا فیصلہ معطل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

متفرق درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 17 دسمبر کو خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو 5 بار سزائے موت کا حکم نامہ جاری کیا تھا، خصوصی عدالت کی جانب سے سنائی گئی اس سزا کو کالعدم قرار دیا جائے۔

متفرق درخواست میں کہا گیا ہے کہ فیصلے سے پہلے شفاف ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا، خصوصی عدالت کا فیصلہ ناصرف قرآن و سنت کی تعلیمات کے خلاف ہے، بلکہ اسلامی ریاست کے بنیادی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پرویز مشرف کو وکیل کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، جبکہ ان کی غیر حاضری میں ٹرائل کیا گیا۔

متفرق درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت نے فیصلہ درخواست گزار کی عدم موجودگی میں سنایا، سنگین غداری کیس کی شکایت داخل کرنے کے لیے وفاقی حکومت کی منظوری نہیں لی گئی۔

پرویز مشرف کے ایک اور وکیل اظہر صدیق نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے گو کہ تمام ریلیف فراہم کر دی ہے، اس کے باوجود مقررہ وقت میں اپیل دائر کر دی گئی ہے کہ اگر کہیں سپریم کورٹ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو ایک طرف نہ رکھ دے۔

ان کا کہنا ہے ہم نے تحریری درخواست میں کہا ہے ہم لاہور ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے پر عدالت عظمیٰ مطمئن ہو تو اپیل واپس لے لیں گے۔

واضح رہے کہ خصوصی عدالت نےگزشتہ سال 7 دسمبر کو پرویز مشرف کو موت کی سزا سنائی تھی جبکہ اس کا تفصیلی فیصلہ 17 دسمبر کو جاری کیا تھا۔

تازہ ترین