پشاور(نیوزڈیسک)صوبائی حکومت چترال میں صنعتی ترقی کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو روزگار دینے کے لیے بھی سنجیدہ کوشش کر رہی ہے ان خیالات کا اظہار وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم نے پشاور میں ضلع چترال کی اقتصادی ترقی کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ضلع چترال کو درپیش مسائل کے حوالے سے سفارشات بھی پیش کی گئیں۔چترال چیمبر آف کامرس کو صدر نے اجلاس کو ضلع چترال کا افغانستان اور وسطی ایشیا کے مارکیٹ تک رسائی کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی ۔اجلاس میں غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں صوبائی محکموں کے سینئر افسران اور صنعت کاروں نے بھی شرکت کی۔آخر میں معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم نے کہا کہ صوبائی حکومت ضلع چترال کی اقتصادی ترقی کے حوالے سے سنجیدہ کوشش کر رہی ہے اور یقین دلایا کہ شاہ سلیم بارڈر اور ارندو کو جلد کھولنے کے لئے سنجیدہ کوشش کی جائے جس کی بدولت برآمدات میں بھی اضافہ ہوجائے گا اور متعلقہ محکموں کو ہدایات کردی چترال کی اقتصادی ترقی میں حائل تمام مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں اور اس بات پر زور دیا کہ چترال معدنیات کے کاروبار کو جدید سائنسی ٹیکنالوجی کی بدولت بروئے کار لایا جائے۔ اور اسکے ساتھ ساتھ چترال میں ماحول دوست صنعتی زون کے قیام پر تیزی سے عملدرآمد کرنے کی بھی ہدایت کردی۔