• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صنعتی فضلے کے باعث ریڑھی گوٹھ کے سمندر کا حسن ماند پڑگیا

صنعتی فضلے کے باعث ریڑھی گوٹھ کے سمندر کا حسن ماند پڑگیا


کراچی میں ماہی گیروں کی بستی ریڑھی گوٹھ کا ساحل اپنی قدرتی خوبصورتی سے محروم ہوتا جارہا ہے، ریڑھی گوٹھ کے سمندر کے بڑے حصے سے کنارے پر رہنے والی چھوٹی مچھلیاں ختم جبکہ بڑی مچھلیاں روٹھ کر دور جاچکی ہیں اس کی وجہ خطرناک کیمیکلز سے بھرا صنعتی فضلہ ہے۔

سمندر کی اپنی ہی کشش ہوتی ہے، جو سب کو اپنی طرف کھینچتی ہے مگر کراچی کے کچھ ساحل سکون کے بجائے تکلیف کا باعث بنتے جارہے ہیں،ایسا ہی ایک ساحل ریڑھی گوٹھ بھی ہے جہاں سمندر کا پانی کالا ہوگیا ہے، فضا میں کیمیکل کی اتنی بدبو ہےجو سانس لینے میں بھی تکلیف کا باعث بن رہی ہے۔

اربوں روپے کمانے والی نامی گرامی فیکٹریاں سمندر کو آلودہ کرنے، آبی حیات کے خاتمے اور ماہی گیروں کا روزگار چھیننے جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: شہری آلودہ پانی سے کاشت کی گئی سبزیاں کھانے پر مجبور

فیکٹریوں کا سارا فضلہ صاف کیے بغیر باقاعدہ نالے بنا کر سمندر میں ڈالا جارہا ہے۔ کیمیکل اتنا خطرناک ہے کہ ساحل کے کنارے کو کالا کرچکا ہے۔

مچھیروں کے مطابق دس پندرہ سال پہلے چھوٹی بڑی مچھلیاں ریڑی گوٹھ کے ساحل پر اٹھکیلیاں کرتی تھیں، مگر اب ایسا نہیں رہا۔

مچھیروں نے مطالبہ کیا کہ سمندر کو آلودہ کرنے والی فیکٹریوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

تازہ ترین