وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات میں کہنا ہے کہ اینکروچمنٹ سے متاثر لوگوں کو ریلوے کی کسی زمین پر گھر بنا کر دینگے۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے وفد کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سمیت چیف سیکریٹری، مشیر قانون، چیئرمین پی اینڈ ڈی، کمشنر کراچی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، حبیب الرحمان گیلانی، سیکریٹری، چیئرمین ریلویز دوست علی لغاری، سی ای او سینئر جی ایم ریلویز، ناصر میمن، ڈی ایس ریلویز، سید مظہر علی، ڈی جی پلاننگ، منسٹری آف ریلویز، فرخ تیمور، ایڈیشنل جنرل مینجر، منسٹری آف ریلویز سے ملاقات کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ اور وفاقی وزیر کے درمیان ہوئی ملاقات میں کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے یو ٹی سی) اب سندھ حکومت کو ٹرانسفر کیا جائے، اس کے شیئرز 60 فیصد وفاقی حکومت اور 40 فیصد سندھ حکومت کے پاس ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک – کے یو ٹی سی سندھ حکومت، سوویریگن گارنٹی، آر او ڈبلیو کو کے یو ٹی سی کے حوالے کریں۔
اس پر شیخ رشید نے کہا کہ کے یو ٹی سی فارملٹیز پوری کرکے سندھ حکومت کو دینے کے لیے تیار ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ میں 29 دسمبر 2016ء کو چین گیا تھا، چین چاروں صوبوں کے ہیڈ کوارٹرز میں سرکلر ریلویز دے گی، جبکہ مئی 2017ء میں چین میں بتایا گیا کہ سی ڈی ڈبلیو پی سے منظور کیا اور پھر نومبر 2017ء میں ایکنک سے منظور کیا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پھر الیکشن کا ماحول بن گیا، 2018ء میں الیکشن ہوا، نئی حکومت آگئی تو سی پیک کی رفتار کم ہو گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کا وفد مئی میں آ رہا ہے، اپریل میں جے سی سی بیجنگ میں ہوگی، اینکروچمینٹ 40 کلومیٹرز تھی جس میں 38 کلیئر ہوگئی ہے جبکہ متاثر لوگوں کو ریہیبیلیٹ کرنا ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ایس ای سی پی سے درخواست دے کر اس کی ایڈمنسٹریشن سندھ کو دینی ہے۔