• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملائشین خواجہ سرا کو سعودی پولیس نےحراست میں لے لیا

ملائیشیا سے تعلق رکھنے والے خواجہ سرا اور سوشل میڈیا اسٹار نور سجات کو سعودی عرب میں خواتین کا احرام پہننے کی وجہ سے حراست میں لے لیا گیا۔

33 سالہ نور سجات کو عمرے کے لیےسعودی عرب جانے اور وہاں خواتین کا احرام پہننے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے یہاں تک کہ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نے بھی اس معاملے پر اپنا رد عمل دے دیا۔


ملائیشیا کی مشہور شخصیت نور سجات طویل عرصے سے اپنی شناخت کے حوالے سے تنازعے کا شکار رہی ہیں، انہوں نے عمرہ ادا کرنے کے لیے تو خود کو مرد کے طور پر ظاہر کیا لیکن حرم شریف اور مسجد نبوی میں انہوں نے خواتین جیسا لباس پہنا اور سوشل میڈیا پر اس کی تائید و تشہیر بھی کی۔

یاد رہے کہ نور سجات کے انسٹاگرام پر 15 لاکھ سے زائد فالوورز ہیں جو ان کی روز مرہ کی پوسٹ دیکھتے ہیں۔

نور سجات کے اس عمل سے ملائیشیا کے مذہبی امور کے وزیر نے بھی اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک بیان میں  سجات کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر اس چیز کی تشہیر بھی کی جس سے ملائیشیا اور سعودی عرب کے تعلقات بھی خراب ہوسکتے ہیں ۔


غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سجات کو سعودی پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اپنی فطرت کی طرف لوٹ آئیں ، دوسروں کا احترام کریں ، مذہب کا احترام کریں اور براہ کرم جس ملک میں آپ جا رہے ہیں ان کے قوانین کا احترام کریں۔

پاسپورٹ میں نور سجات کا نام محمد سجاد قمرالزماں تحریر ہے لیکن ان کی جانب سے اٹھائے گئے ایسے قدم سے ملائیشیا کو نقصان پہنچا ہے۔

تازہ ترین