پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ غربت کا خاتمہ پاکستان کی بنیادی پالیسی کا حصہ ہے۔
اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق تقریب سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے، تعلیم، معیشت اور برابری ترقی کے لیے اہم ہیں۔
انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ سیلاب اور دیگر قدرتی آفات سے پاکستان بہت متاثر ہوا، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والا دنیا کا بڑا ملک ہے، ہمارا مشترکہ وژن موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور پائیدار ترقی ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر دنیا کے لیے خطرہ ہے، اقوامِ متحدہ میں ماحولیاتی تبدیلی پر وزیرِ اعظم عمران خان کی تقریر بہت پرُ اثر تھی، ان تبدیلیوں سے متعلق عالمی کانفرنس کا انعقاد برطانیہ میں ہو رہا ہے، عالمی رہنما موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں۔
یہ بھی پڑھیئے: پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں، انتونیو گوتریس
انہوں نے کہا کہ ہمارا مشترکہ وژن موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور پائیدار ترقی ہے، پاکستان میں مختلف آفات سے متاثر ہونے والے افراد سے اظہارِ یک جہتی کرتا ہوں، تعلیم، معیشت اور برابری ترقی کے لیے اہم ہیں، پاکستان کو صحت سمیت مختلف شعبوں میں چیلنجز درپیش ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے کوئی ملک محفوظ نہیں، پاکستان میں ترقیاتی اہداف کو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی میں ہمیں ایمرجنسی صورتِ حال کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجے میں قدرتی آفات کے باعث پاکستان میں 10ہزار اموات ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے کاوشیں کر رہا ہے، کامیاب جوان پروگرام ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا منصوبہ ہے۔
انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول تمام ممالک اور اقوام کے لیے اہم ہے، ان ترقیاتی اہداف کے لیے کاوشوں اور کام کو تیز کرنا ہو گا، ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے معاملات میں ہم ابھی ٹریک پر نہیں، عالمی کوششیں مقاصد کے حصول کے لیے ابھی ناکافی ہیں۔
یہ بھی پڑھیئے: سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اسلام آباد پہنچ گئے
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے یہ بھی کہا کہ بلین ٹری سونامی اور کلین اینڈ گرین پاکستان کی مہم کا خیر مقدم کرتا ہوں، ترقی کے حصول میں دنیا کو بہت سی رکاوٹوں کا سامنا ہے، پاکستان میں 80 فیصد پانی زراعت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
اس سے قبل سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے پاکستان میں پناہ گزینوں سے ملاقات کی جس کے بعد جاری کیے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں افغان مہاجرین نے اثر انگیز واقعات، امیدیں اور خواب شیئر کیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے 40 برس سے افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے، دنیا مہاجرین کی میزبانی کرنے والے ممالک کو سپورٹ کرے، دنیا مہاجرین کی مدد کرنے میں اُسی جذبے کا اظہار کرے جیسا مہاجرین کی مدد کرنے والے ممالک اور ان کی قیادتیں کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس 4 روزہ دورے پر گزشتہ شب اسلام آباد پہنچے ہیں جہاں ایئر پورٹ پر اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے ان کا استقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیئے: جنگوں سے اجتناب مشترکہ ذمےداری ہے، انتونیو گوتریس
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا اپنے دورے کے حوالے سے ایک بیان میں کہنا ہے کہ دورۂ پاکستان کا مقصد امن کے لیے پاکستانی عوام کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں امن کوششوں میں اقوامِ متحدہ کا قابلِ بھروسہ اور مستقل شراکت دار ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اپنے دورۂ پاکستان کے دوران وزیرِ اعظم عمران خان، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔