• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپین: کشمیری رہنما مقبول بٹ شہید کی 36ویں برسی پر تقریب

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اسپین کے زیر اہتمام کشمیری لیڈر مقبول بٹ شہید کی 36ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی، اس سلسلے میں کشمیری کمیونٹی نے ایک تقریب کا انعقاد کیا جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد تنویر نے حاصل کی۔

تقریب کے اسٹیج سیکریٹری جاوید ملک جبکہ مہمان خصوصی برسلز سے آئے ہوئے جے کے ایل ایف یورپ کے جنرل سیکریٹری ظہیر زاہد تھے، تقریب کی صدارت حمید دُرانی نے کی۔

خطاب کرنے والوں میں سردار نعیم صدر جے کے ایل ایف اسپین، زونل نائب صدر کاظم شاہ، نامدار اقبال خان ایڈووکیٹ، سردار ارشد، پروفیسر سلیمان، سردار ظہیر زاہد، جاوید ملک، راجہ طاہر، شفیق تبسم، سردار شفیق، خواجہ جاوید اور چوہدری ظہیر عاطف شامل تھے۔

مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کے لئے کی جانے والی کوششیں کسی بھی پلیٹ فارم سے ہوں سب کی ایک ہی منزل ہے اور وہ ہے کشمیر کی آزادی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ بے شک ہم اپنے اپنے نظریات پر قائم رہیں لیکن ہمارا راستہ آزادیٔ کشمیر کی جانب جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم شہدائے کشمیر کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، افضل گرو اور مقبول بٹ شہید کا تختہ دار کو چومنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کشمیری اپنا حق لینے کے لئے جان کی پرواہ نہیں کرتے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ شہید مقبول بٹ اور افضل گرو کا جسد خاکی اُن کے لواحقین کے حوالے کریں تاکہ وہ شہداء کو اپنی مذہبی رسومات کے ساتھ دفن کر سکیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ بڑی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو حق رائے دہی کا استعمال کرنے دیں پھر جہاں کشمیری جانا چاہیں گے ہم بھی اُن کی تقلید کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد، خود مختار اور خوشحال کشمیر ہی ہماری منزل ہے اور جب تک کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا ہم کشمیریوں کی سفارتی، ثقافتی اور اخلاقی مدد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک، امریکا اور اقوام متحدہ سمیت دوسرے ممالک کو بھارتی افواج کے کشمیر سے انخلاء کے لئے مودی سرکار پر زور دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چھ مہینے ہونے کو ہیں اور کشمیریوں پر کرفیو لگایا گیا ہے جس سے اُن کی روزمرہ کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے، نوجوانوں کو بے گناہ پابند سلاسل کیا جا رہا ہے، ماؤں بہنوں کی عزتیں پامال کی جا رہی ہیں اور دُنیا اپنی آنکھیں بند کئے بیٹھی ہے۔

مقررین نے کہا کہ کشمیری 74 سال سے زیادہ کا عرصہ ہوا ظلم و تشدد برداشت کر رہے ہیں اور یہ نا انصافی کسی کو نظر نہیں آ رہی۔

تقریب کے اختتام پر حافظ صدیق نے شہدائے کشمیر کے درجات کی بلندی، علی گیلانی اور یاسین ملک کی صحت یابی اور کشمیریوں کی آزادی کے لئے خصوصی دُعا کرائی۔

تازہ ترین