• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیو خاتمے کیلئے حفظان صحت کے اصولوں پر پابندی ضروری،ڈاکٹر نوشین

اسلام آباد ( کامرس رپورٹر) پارلیمانی سیکرٹری برائے قومی صحت ڈاکٹر نوشین حامد نےکہا ہے کہ پولیو سے لڑنے کے لئےصرف قطرے پلانا ہی کافی نہیں بلکہ بہترین غذائی سہولیات ، صاف پانی ،صفائی اور حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی بھی ناگزیر ہے۔ گزشتہ روز پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی ایس ڈی پی آئی کے زیر اہتمام ”پولیو کے خلاف پاکستان کی جنگ چینلنجز اور پالیسی آپشنز“ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے پولیو کے خاتمے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ حفاظتی ٹیکے لگانے اور ویکسین پلانے سے اس طرح کے نتائج سامنے نہیں آسکے جن کی توقع کی جا رہی تھی، حکومت نے قومی اسٹریٹجک ایڈوائزری بورڈ تشکیل دیا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے ممبران اور دیگر اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں،حکومت نے 32 کے قریب ان فیس بک پیجز اور اکائونٹس پر بھی پابندی عائد کردی ہے جو پولیو ویکسین کے بارے میں منفی پروپیگنڈہ کررہے تھے۔ انہوں نے کہا افغان سرحد پار کرنے والے ہر بچے کے لئے پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت اور پولیو کے مشیر اسرار الحق نےکہا پولیو ڈینگی اور کورونا وائرس سےکم خطرناک ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے نیشنل سرویلنس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر شفیق الرحمنٰ نے گزشتہ سال پولیو پروگرام کو سیاسی کر دیا گیا جس سے منفی اثرات ہو ئے اور سالوں کی محنت پر پانی پھر گیا۔ انہوں نے نیشنل انرجی سنٹر کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں مثبت نتائج کے لئے پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نیشنل ایکشن پلان 2020 کو اس کی اصل روح کے مطابق نافذ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے ڈاکٹر عمران خالد نے پولیو ورکرز کی حفاظت پر زور ڈالا۔ سینئر صحافی اکرام جنیدی نے کہا کہ اس حکومت نے بابر عطا کو تعینات کر کے بڑی غلطی کی جس نے بہتر کام کرنے والی پولیو ٹیم کو بدل دیا اور آج ہم نتائج بھگت رہے ہیں۔
تازہ ترین