• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کے بھتیجے کی ضمانت پر رہائی کا تحریری فیصلہ جاری

لاہور ہائیکورٹ نےسابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کی ضمانت پر رہائی کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے میں تحریک انصاف کے رہنما سبطین خان کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کا حوالہ بھی دیا گیا اورلکھا گیا کہ عدالت چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں2رکنی بنچ نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار یوسف عباس کی ضمانت پر رہائی کا 22 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے میں لکھا گیا کہ یوسف عباس نے چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ سے کوئی رقم نہیں نکلوائی۔

تحریری فیصلے کے مطابق ملزم چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں مختلف اوقات میں رقم جمع کراتا رہا، تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ یہ حقیقت ہے کہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز ہمارے معاشرے میں پھیل چکی ہے۔

کرپشن کے خاتمے کے لئے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جانا چاہیے، کسی ملزم کو ضمانت نہ دے کر بطور سزا جیل میں نہیں رکھا جاسکتا، ملزم کی سزا اورجزا کا فیصلہ ٹرائل کورٹ نے شواہد کی بنیاد پر کرنا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ کسی گنہگار شخص کی غلطی سے ضمانت پر رہائی کا حل تو موجود ہے ،کسی بے گناہ شخص کو جیل میں قید رکھ کر اس کا مداوا نہیں کیا جاسکتا۔

تحریری فیصلے میں مزیدکہا گیا کہ نیب کا مدعا نہیں تھا کہ یو اے ای سے موصول ہونے والی رقم کالا دھن تھی، نیب کا یہ مدعا بھی نہیں تھا کہ یو اے ای سے موصول ہونے والی رقم کسی دہشت گردی یا دیگر جرم کی مد میں حاصل کی گئی، بے شک بیرونی سرمایہ کاری کسی بھی حکومت کی نہ ختم ہونے والی خواہش ہوتی ہےاور تمام حکومتیں اس کے خواب دیکھتی ہیں ،اس خواب کی تکمیل میں تمام حکومتوں کو ہمیشہ سے مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

سپریم کورٹ کے سید مجاہد علی شاہ بنام وفاقی انویسٹمنٹ ایجنسی کیس میں 2 خصوصی قوانین کے درمیان تضاد کا معاملہ طے ہوچکا ہے، تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 میں آیا اور یقیناً اس میں جرم کی سزا بھی کم ہے۔

ٹرائل کورٹ میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور نیب آرڈیننس کے معاملے پر دلچسپ بحث ہوگی، یوسف عباس کے منی لانڈرنگ کی اعانت اور معاونت کے الزام پر پراسیکیوشن کی جانب سے کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا۔

تحریری فیصلہ کے مطابق عبدالعزیز میمن بنام سرکار کیس میں طے کیا گیا کہ بیرون ملک سے پبلک آفس ہولڈر کو رقم بھجوانے والا شخص بھی ملزم ہوگا، نیب نے چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں غیرملکی باشندوں کو ملزم نہیں بنایا۔

نیب نے اماراتی شہری عبداللہ ناصر لوتھا کا بیان عدالت میں پیش کیا جو وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ نہیں تھا، تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ نیب نے عبداللہ ناصر لوتھا کا ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت بیان ملزم کی عدم موجودگی میں علاقہ مجسٹریٹ کے روبرو قلمبند کرایا۔

تحریری فیصلہ کے مطابق نیب نے نواز شریف کے 2 ہزار ملین روپے کے آمدن سے زائد اثاثے بنانے میں یوسف عباس پر معاونت کرنے کا الزام لگایا، یوسف عباس پر غیرملکی سعید بن سیف، ذکاءالدین، ہانی احمد اور ناصر عبداللہ لوتھا کے ذریعے 400 ملین کے شیئرز وصول کرنے کا الزام لگایا گیا۔

یوسف عباس پر شمیم شوگر ملز کے 12 سو ملین روپے کے اثاثے بنانے کا بھی الزام لگایا گیا، تحریری فیصلےمیں کہا گیا کہ وکلا کے دلائل اور عدالتی فیصلوں کی روشنی اور آئین میں دئیے گئے اختیارات کے تحت یوسف عباس کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

تازہ ترین