• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بی آر ٹی منصوبے کی لاگت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے

بی آر ٹی منصوبے کی لاگت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے


خیبر پختونخوا کے شہر پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ (پشاور بی آر ٹی) منصوبے کی لاگت میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بی آرٹی کی دستاویزات کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ نے پی ڈی اے سے 3 ارب 90  کروڑ روپے مانگے ہیں، کنٹونمنٹ بورڈکو رقم ادائیگی پر بی آر ٹی کی لاگت 75 ارب روپےتک پہنچ جائےگی۔

بی آر ٹی دستاویزوات کے مطابق پشاور کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ نے امن چوک میں اراضی کے 1 ارب 40 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں، ڈبگری گارڈن میں بی آر ٹی پلازا کی تعمیر کی مد میں 26 کروڑ 13 لاکھ روپےجبکہ  جناح پارک کے قریب کنٹونمنٹ کی اراضی استعمال پر 2 ارب 23 کروڑ روپےمانگے ہیں۔

دستاویز ات کے مطابق رقم ادائیگی کے لیے پی ڈی اے اور کنٹونمنٹ بورڈ انتظامیہ میں مذاکرات ہوئے ہیں،   پی ڈی اے نے تعمیراتی، صفائی کی مد میں 90 لاکھ روپے ادائیگی کی حامی بھری ہے جبکہ پی ڈی اے نے کمرشل چارجز کی مد میں27 کروڑ روپےبھی دینےکی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

دستاویز کے مطابق زمین کی قیمت کی ادائیگی پر دونوں محمکے متفق نہیں ہو سکے ہیں، زمین کی قیمت کی ادائیگی کے لیے دوبارہ مذاکرات ہوں گے۔

دوسری جانب وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے جیونیوز سے گفتگو کے دوران کہا ہے مکہ بی آر ٹی کی رقم ادائیگی کا مسئلہ وزارت دفاع سے اٹھایا جائے گا، عوام کے استعمال کی جگہ کے اضافی پیسے مانگے گئے ہیں، جناح پارک اور امن چوک کی زمین عوامی استعمال میں تھی۔

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کا پرانا انفراسٹرکچر بنا کردیا ہے، ڈبگری میں حکومتی زمین پر پارکنگ پلازہ بنایا، کنٹونمنٹ بورڈ اس کے بھی پیسے مانگ رہا ہے جبکہ بی آر ٹی عوام کے لیے ہے اور حکومت بھی عوام کے لیے ہوتی ہے۔

شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے مطالبے پر مذاکرات جاری ہیں۔

تازہ ترین