• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

3 ارب روپے کا فراڈ، سندھ ہائیکورٹ نے ایک ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی

کراچی (اسد ابن حسن) سندھ ہائیکورٹ نے 3 ارب کے ایف آئی اے میں درج مقدمے میں گرفتار ایک ملزم شارق علی صدیقی کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے ملزم کو متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کمرشل بینک سرکل کراچی کو 2015ء میں ایک درخواست موصول ہوئی کہ وفاقی ادارے جائیداد جو خالی پڑی ہیںکے ملازمین، پرائیویٹ پرسن اور ایک نجی اور ایک سرکاری بینک کے ملازمین کے گٹھ جوڑ سے قومی خزانے کو بہت بڑا نقصان پہنچایا گیا۔ مذکورہ تفتیش سی بی سی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر رؤف شیخ کو دی گئی اور شواہد ملنے کے بعد مقدمہ نمبر 27/2016 درج کیا گیا۔ دوران تفتیش غبن اور کرپشن کی رقم کا حجم 3 ارب تک پہنچ گیا جس کے بعد پرائیویٹ پرسن شارق علی صدیقی اور پرائیویٹ بینک کے افسر خسرو راشد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا جبکہ سرکاری بینک کی خاتون افسر صدف صدیقی، وفاقی ادارے کے افسران محمد احمد، عبدالباسط، امتیاز احمد اور رؤف احمد نے پوسٹ آرسٹ ضمانتیں حاصل کرلیں۔

تازہ ترین