• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیاری جنرل اسپتال کا شعبہ حادثات عملاً غیرفعال، ڈسپنسری میں تبدیل

لیاری جنرل اسپتال کا شعبہ حادثات عملاً غیرفعال، ڈسپنسری میں تبدیل



صوبائی محکمہ صحت کی عدم توجہ کے باعث لیاری جنرل اسپتال کا شعبہ حادثات عملاً غیرفعال ہوکر ایک ڈسپنسری میں تبدیل ہو گیا ہے۔ شعبے میں جابجا گندگی بکھری رہتی ہے، فرش ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، بستروں پر گندی چادریں رہتی ہیں جبکہ ادویات باہر سے منگوائی جاتی ہیں۔

اسپتال میں جب بھی حادثات سے متاثر ہو کرمریض آتے ہیں تو انہیں سول اسپتال ریفر کردیا جاتا ہے۔

کسی کی ہڈی ٹوٹ جائے، گہرا زخم آجائے، گولی لگ جائے، چھری کے وار سے زخمی ہو تو ایسے تمام مریضوں کو دیگر اسپتالوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔

شعبہ حادثات جس کا مقصد ہی حادثات کے زخمیوں کا علاج کرنا ہوتا ہے اس مقصد میں ناکام ہے۔ شعبہ میں صرف بخار میں آنے والے مریضوں کو ڈرپ لگا کر یا کھانسی کا سیرپ دے کر فارغ کر دیا جاتا ہے جس سے مریضوں بالخصوص اہل علاقہ کو شدید پریشانی کا سامنا کرتے ہوئے دیگر اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

مزیدبرآں شعبے میں آکیسجن سلینڈر بھی کھلے عام غیر محفوظ طریقے سے رکھے گئے ہیں جو کسی بھی حادثے کا باعث بن سکتے ہیں لیکن اسپتال انتظامیہ اور صوبائی محکمہ صحت ان تمام مسائل کے حل میں سنجیدہ نہیں۔

اس سلسلے میں اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نوید شیخ کا کہنا تھا کہ یہ عارضی ایمرجنسی ہے اسپتال کا ٹراما سینٹر دو ماہ میں فعال ہو جائے گا جس کے بعد اس ایمرجنسی کوختم کر دیاجائے گا اور مسائل حل ہوجائیں گے۔

تازہ ترین