• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مردان، کورونا سے ہلاکت کے بعد مکمل لاک ڈاؤن


خیبرپختونخوا میں کورونا سے2 اموات کے بعد سخت اقدامات کرتے ہوئے مردان کی یونین کونسل منگا کو غیر معینہ مدت کیلئے لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔

انتظامیہ نے داخلی راستوں پر پولیس تعینات کردی ہے، علاقے سے کسی کو باہر جانے اور باہر سے اندر آنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

ڈپٹی کمشنر عابد خان وزیر کے مطابق انتظامیہ نے یہ اقدام کورونا وائرس سے بچاؤکے حفاظتی اقدامات کے تحت اٹھالیا ہے جبکہ متوفی کے اہل خانہ سمیت 25 افراد کے لئے عبدالولی خان یونیورسٹی میں قرنطینہ مرکز بنا لیا گیا ہے جہاں ان تمام افراد کو منتقل کرلیا گیا ہے۔

متوفی پچاس سالہ سعادت نو مارچ کو سعودی عرب سے واپس آیاتھا اورکل انتقال کرگیا۔

حفاظتی اقدامات کے تحت متوفی کے رہائشی علاقہ منگاہ کا لاک ڈاون کردیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کب تک جاری رہے گا۔

ادھر مقتول کے اہل خانہ سمیت جن 25 افراد کو قرنطینہ مرکز منتقل کر دیا گیا ہے، ان کی اسکریننگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔

پشاور میں کینال ٹاؤن کی ایک گلی بھی قرنطینہ قرار دے دی گئی ہے۔ ڈاکٹر اکرام کے مطابق ہنگو سے تعلق رکھنے والا مریض کنال ٹاون میں رشتہ داروں کے ہاں آیا تھا۔

ضلعی انتظامیہ کےمطابق کورونا وائرس سےانتقال کرنے والے شخص نے کنال ٹاؤن میں اسی گلی کے ایک گھر میں قیام کیا تھا جسے قرنطینہ قرار دے دی گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر مردان کے مطابق کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والےکے اہل خانہ سمیت 25 افراد کو قرنطینہ مرکز منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کب تک جاری رہے گا ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔

یاد رہے کہ یونین کونسل منگاہ کا رہائشی گذشتہ روز کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا تھا۔

دوسری جانب پشاورمیں کورونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات کےتحت 9 محکمےکھلے رکھنے کا اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق محکمہ صحت، داخلہ، خزانہ، ریلیف، خوراک، زراعت، پی اینڈ ڈی سمیت محکمہ ای اینڈ ایس ای، اسٹیبلشمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریشن کھلےرہیں گے۔

سیکرٹریٹ کے کھلے9 محکمے اپنے75 فیصد عملےکوچھٹی دیں گے، باقی محکمےبند رہیں گے، ڈائریکٹوریٹ کی سطح پر کم  سے کم اسٹاف رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹریز آن کال ہوں گے اور اپنے اسٹیشنز نہیں چھوڑیں گے، 5 اپریل تک یہ احکامات موثر رہیں گے۔

تازہ ترین