محکمۂ صحت کی جانب سے کراچی کے مزید 2 افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق ہو گئی ہے جس کے بعد سندھ بھر میں کورونا کے کل مریضوں کی تعداد 213 اور ملک بھر میں 331 ہو گئی۔
محکمۂ صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ آج کراچی میں 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو مقامی لوگ ہیں، ایک متاثرہ شخص کے رابطے میں رہنے والے افراد کے بھی ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ سکھر میں 151، کراچی میں 61 اور حیدرآباد میں کورونا وائرس کا ایک مریض ہے۔
کورونا کے پنجاب کے اسپتالوں میں 33، خیبر پختون خوا میں 19، بلوچستان میں 45، گلگت بلتستان میں 13، آزاد کشمیر میں ایک اور اسلام آباد میں7 مریض زیرِ علاج ہیں۔
اس وائرس کے باعث خیبر پختون خوا میں 2 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔
ملتان میں 7 مریضوں کو کورونا کے شبے میں نشتر اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
مردان کی یونین کونسل منگاہ میں کورونا وائرس سے ہلاکت کےبعد حفاظتی اقدامات کے پیشِ نظر یونین کونسل منگا کو غیر معینہ مدت کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: کورونا کیخلاف ”قومی ایمرجنسی پلان“ کی منظوری
ضلعی انتظامیہ کے مطابق یونین کونسل میں تمام آمد و رفت بند کر دی گئی ہے۔
تفتان بارڈر سے مزید 757 زائرین کو سکھر میں قرنطینہ سینٹر منتقل کیے جانے کے بعد ان کی اسکریننگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے، کراچی سے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم سکھر پہنچ گئی ہے۔
تفتان بارڈر سے سکھر کے قرنطینہ سینٹر منتقل کیے گئے 757 زائرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، 293 مسافر پہلے ہی قرنطینہ سینٹر میں موجود تھے، اس طرح قرنطینہ سینٹر میں رکھے گئے افراد کی تعداد 1050سے زائد ہوگئی ہے۔
293 افراد 14 مارچ کو سکھر لائے گئے تھے، ان کے ٹیسٹ کے بعد 143 افراد میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیئے: ’حکومت یومیہ اجرت لینے والوں کے بارے میں سوچے‘
محکمۂ صحت کے مطابق کراچی سے سکھر قرنطینہ سینٹر پہنچنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم اپنے ساتھ ٹیسٹنگ کِٹس لائی ہے، وقت بچانے کے لیے سکھر میں ٹیسٹ کرنے کے بعد رپورٹ صوبائی حکومت کو بھجوائی جائے گی۔
ملتان کے نشتر اسپتال میں کورونا وائرس کا ایک تصدیق شدہ اور 7 مشتبہ مریض زیرِ علاج ہیں جن کے حوالے سے محکمۂ صحت کے ترجمان ڈاکٹر عطا الرحمٰن کا کہنا ہے کہ 7 مشتبہ مریضوں کے خون کے سیمپلز قومی ادارۂ صحت کو بھیجے گئے ہیں، ان کی رپورٹس کا انتظار ہے۔
ترجمان ڈپٹی کمشنر کے مطابق ملتان میں قرنطینہ ہاؤس بنایا گیا ہے جہاں 3 ہزار افراد کو رکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
آج تفتان بارڈر سے 1200 افراد کا قافلہ ملتان قرنطینہ ہاؤس پہنچے گا جہاں انہیں 14 دن تک رکھا جائے گا، ایسے افراد جن میں کورونا وائرس کی علامات پائی جائیں گی، ان کا ٹیسٹ کروایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیئے: کورونا کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کی زندگی کیسے بدلی؟
کراچی میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر سے متعلق حکومتی احکامات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈی جی اسکولز کی ہدایت پر محکمۂ تعلیم کی 3 رکنی ٹیم کی جانب سے نجی اسکول میں کارروائی کی گئی ہے، اسکول انتظامیہ نے اسکول ملازمین اور عملے کو طلب کیا ہوا تھا۔