• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِ اعظم کی عوام سے گھر میں رہنے کی اپیل

وزیرِ اعظم عمران خان نے شہریوں سے خود کو گھروں میں محدود رکھنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی کو کھانسی، نزلہ، زکام ہے تو خود کو آئیسولیشن میں رکھیں۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بحث چل رہی ہے کہ ملک کو لاک ڈاؤن کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں چین یا اٹلی جیسے حالات ہوتے تو فوراً لاک ڈاؤن کر دیتا، اگر لاک ڈاؤن کر دوں تو 25 فیصد غریب لوگوں کا کیا ہوگا؟

عمران خان نے کہا کہ آج اگر میں نےلاک ڈاؤن کااعلان کر دیا تو دیہاڑی والے گھروں میں بند ہوجائیں گے، وہ اپنےگھروں میں 2 ہفتے تک بیوی بچوں کو کیسے کھلائیں گے؟

وزیرِ اعظم نے سوال کیا کہ کیا ہمارے پاس اتنے وسائل ہیں کہ دیہاڑی والے تمام لوگوں کو گھروں میں خوراک پہنچا سکیں؟ 25 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین نے یہ کیا، لیکن چین دنیا کا دوسرا امیر ترین ملک ہے، چین کے پاس ایک سسٹم اور مالی وسائل تھے، اگر پاکستان میں چین یا اٹلی جیسے حالات ہوتے تو میں لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیتا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ کورونا وائرس سے زیادہ خطرہ افراتفری ہے، ملک میں اناج کی کوئی کمی نہیں، عقل اور حکمت کا مظاہرہ کریں، خود کو لاک ڈاؤن کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اسکول بند کر دیے، مارکیٹس بند کر دیں، اب ذمے داری آپ کی ہے، قوموں کا پتہ مشکل وقت میں چلتا ہے، فکر کی ضرورت نہیں، ذخیرہ اندوزی نہ کریں۔

عمران خان نے کہا کہ زلزلے اور سیلاب کے موقع پر پاکستانیوں نے ایک قوم ہونے کا ثبوت دیا، مجھے امید ہے کہ آپ اب بھی اپنے وزیرِ اعظم کو مایوس نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھ پر اعتماد کریں، میں اور میری ٹیم مستقل آپ کو مشکل وقت سے نکالنے کے لیے سوچ رہے ہیں، بیماری پھیلنے پر بوڑھوں اور بیماروں کو خطرہ ہو جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر احتیاط نہ کی تو یہ وائرس تیزی سے پھیلے گا، عوام کو خود قرنطینہ کی طرف جانا ہوگا۔

تازہ ترین