وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلتی ہوئی وبا کے پیشِ نظر ہم آج ہی صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کریں گے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سعید غنی، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری سندھ، ڈی جی رینجرز سندھ، آئی جی سندھ، کور ہیڈکوراٹر کے بریگیڈیئر وسیم، اے جی سندھ، سیکریٹری داخلہ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، تمام ڈویژنل کمشنرز اور آر پی اوز ویڈیو لنک پر شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم بڑے فیصلے کرنے جا رہے ہیں، عوام کی صحت کی خاطر ہر وہ فیصلہ کریں گے جو ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ سخت فیصلے اس لیے کرنے جا رہے ہیں کہ عوام کو کورونا وائرس سے بچا سکیں، مجھے عوام کی صحت اور زندگی عزیز ہے ، ان کی صحت اور زندگی کی خاطر ہر قسم کا سخت فیصلہ کریں گے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اشیائے خورد و نوش کی فراہمی، طبی سہولتیں، موبائل، فون، ٹی وی کیبل سروسز، پانی، بجلی، گیس، نکاسیٔ آب اور دیگر سہولتیں بلا تعطل شہریوں کو ملتی رہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ لاک ڈاؤن پورے صوبے میں ہو گا، اس دوران کے الیکٹرک، حیسکو، سیپکو، واسا، کے ڈبلیو ایس بی، ایس ایس جی اور دیگر اداروں کو اپنی سروسز عوام کو بلا تعطل فراہم کرنی ہیں، لاک ڈاؤن کے دورا اے ٹیم ایم کھلے رہیں گے، بینک اپنا ضروری اسٹاف بلا کر اپنا کام جاری رکھیں گے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس اہم فیصلے سے جو روزگار کے مسائل پیدا ہوں گے میں اُن کے حل کے لیے اقدامات کروں گا، جس کے لیے ہم ایک ٹیم بنا رہے ہیں جسے گریڈ 20 کا افسر ڈیل کرے گا، انڈسٹریز، ہیلتھ، محکمۂ بلدیات اور دیگر ادارے اپنی خدمات کم ہونے کی صورت میں ٹیم سے فون پر رابطہ کریں گے، ٹیم چیف سیکریٹری کی مشاورت سے اُس مسئلے کا حل دے گی۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم کورونا پر اے پی سی بلائیں، سعد رفیق
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے صوبے میں اب تک 2500 سلیکٹیو ٹیسٹ کیے ہیں، ہمیں اپنے عوام کو اس بیماری سے بچانا ہے، عوام کے لیے ٹیسٹ کی سہولتیں بڑھانے جا رہے ہیں، میں یہ ٹیسٹ کی سہولتیں پورے صوبے کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز تک پہنچانا چاہتا ہوں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ میرے پاس اب سوائے لاک ڈاؤن کے کوئی اور راستہ نہیں ہے، آج کے فیصلے سے عوام کو محتاط ہو کر گھروں پر بیٹھنا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لاک ڈاؤن کے دوران تمام ایڈمنسٹریشن الرٹ ہوں گی، معقول وجہ کے بغیر عوام کو سڑکوں پر نہیں آنے دیں گے، لاک ڈاؤن کے فیصلے سے جو مسائل پیدا ہوں گے ان کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا،48 گھنٹوں کیلئےعوامی مقامات بند کرنے کا اعلان
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے آئی جی پولیس اور ڈی جی رینجرز کے دفاتر میں کنڑول رومز قائم کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 644 ہو گئی ہے، سندھ میں کورونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 292 ہے۔
کراچی میں 105 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، ایک مریض انتقال کر چکا ہے جبکہ 3 مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو جا چکے ہیں۔
پنجاب میں کورونا کے مزید 17 کیسز سامنے آنے کے بعد مجموعی تعداد 152 ہو گئی، بلوچستان میں 103، گلگت بلتستان میں 55، خیبر پختونخوا میں31، اسلام آباد میں 10 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔