کراچی، لاہور،اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر، نمائندہ جنگ ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ)کورونا وائرس سےپنجاب میں پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے،جس سے ملک میں مجموعی ہلاکتیں 7ہوگئیں، پنجاب میں تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی چھٹیاں قبل ازوقت کرنے پرغور ، ملک بھرمیں ٹرینیں 31مارچ تک بند کر دی گئیں،پنجاب کابینہ میں کورونا آرڈیننس منظور کی مظوری دیدی ہے.
کابینہ نے محکمہ صحت کو11ارب روپے دینے کی منظوری دی، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن 9ماہ کیلئے موخر کر دیا گیا ہے، وزیراعلیٰ بزدار نے بلوچستان حکومت کو ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی ہے۔سینیٹ سیکرٹریٹ 5اپریل تک بندکردیاگیا.
سندھ میں کرونا وائرس سے بچائو کیلئے مزید پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں، صوبے کی تمام بڑی صنعتوںکو بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے، سندھ حکومت نے کراچی کیلئے 34.1 کروڑ روپے جاریکردیئے،وزیراطلاعات سندھ ناصرشاہ نے کہا کہ لاک ڈاؤن عوام کی بھلائی کیلئے ہے، ضرورت پڑی تو مشاورت سے کرفیو نافذ کرینگے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں جاں بحق والے افراسیاب خان کا تعلق عباس پور سے تھا.
مرحوم لاہور میں ہی سپرد خاک ہوا جبکہ آبائی یونین کونسل کھڑی درمن سیل کر دی گئی، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لاہور میں کورونا وائرس کے پہلے مریض کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ افراسیاب نامی شخص میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی ،افراسیاب میوہسپتال لاہورمیں زیرعلاج تھا.
مریض کی عمر 57 سال تھی۔پاکستان میں اب تک کورونا وائرس سے مجموعی طور پر7 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں پنجاب میں ایک، بلوچستان میں ایک، خیبرپختونخوا میں 3، سندھ اور گلگت بلتستان میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوچکا ہے،پاکستان میں کورونا وائرس کے 26 نئے کیسز سامنے آگئے.
کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 918 ہوگئی۔ منگل کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کورونا وائرس کے تازہ اعداد و شمار جاری کر دئیے جس کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 407 ہو گئی۔کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 267 ہوگئی ،بلوچستان میں 110 اور گلگت بلتستان میں تعداد 80 ہوگئی۔
کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق کے پی کے میں 38 ، اسلام آباد میں 15 اور آزاد کشمیر میں ایک کیس ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے ملک بھر میں ٹرین آپریشن 31 مارچ تک بند کر دیا، احکامات پر آج رات 12 بجے سے عملدرآمد کیا جائے گا، وزارت ریلوے نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔بتایا گیا ہے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ٹرین آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس سے قبل سندھ میں لاک ڈاون کے سبب ٹرین آپریشن جزوی طور پر معطل کیا گیا تھا اور 34 ٹرینیں بند کی گئی تھیں۔ بعد ازاں شیخ رشید نے مزید ٹرینیں بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس پر اب عملدرآمد کر دیا گیا ہے۔ ریلوے آپریشن اب 31 مارچ رات 12 بجے سے دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے ملک بھر میں ٹرین آپریشن 31 مارچ تک بند کر دیا۔
دریں اثناء حکومت پاکستان نے اندرون ملک فضائی سفر پر بھی پابندی لگا دی،تمام ڈومسٹک پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا۔ پروازیں 26 مارچ کی صبح 6 بجے سے 2 اپریل کی صبح 6 بجے تک معطل رہیں گی۔ اس پابندی کا اطلاق چارٹر اور نجی پروازوں پر بھی ہوگا۔
تاہم اس کا اطلاق کارگو اور خصوصی پروازوں پر نہیں ہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر چیئرمین سینیٹ نے بڑافیصلہ کیا ہے ،چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ سیکرٹریٹ5 اپریل تک بند کردیا۔ چیئرمین کی ہدایت کے مطابق سینیٹ دفاتر5 اپریل تک بند رہیں گے۔
سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے ایک بار پھر عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے لاک ڈائون پر عمل کریں۔ لاک ڈائون کا فیصلہ عوام کی بھلائی اور بہتری کے لئے کیا گیا ہے جسے کرفیو کا نام دیا جارہا ہے اگر عوام نے لاک ڈائون پر عمل در آمد نہیں کیا تو ہمیں ان کی حفاظت کے لئے سخت فیصلے کرنے پڑیں گے اور عوام محتاط نہ ہوئے تو کرفیو بھی لگایا جاسکتا ہے تاہم کرفیو کا فیصلہ مشاورت سے ہوگا۔
اس بات کا اظہار انہوں نے کورونا وائرس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سید ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ حکومت عوام کے ساتھ سختی نہیں کرنا چاہتی لاک ڈائون کا فیصلہ ان کی اپنی بھلائی کے لئے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو فکر ہے کہ کسی کا چولہا بند نہ ہو اس لئے مخیرحضرات غریب افراد کی مدد کریں یہ مشکل وقت ہے اور مشکل وقت قوموں پر آتا رہتا ہے ہمیں ایک د وسرے کی مدد کرنی ہوگی۔ علاوہ ازیں سندھ میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 400 سے تجاوزکر گئی ہے ۔ منگل کو 13 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ۔
صوبائی محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق کراچی میں منگل کو 8 جبکہ سکھر میں 5 کیسز سامنے آئے ۔ نئے کیسز کے بعد کراچی کے کیسز کی تعداد141 اور سکھر کے کیسز کی 265 ہوگئی ہےجبکہ ایک مریض دادو میں ہے ۔ اس طرح مجموعی طور پر کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد407 ہوگئی ہے جن میں سے چار مریض صحت یاب ہوئے جبکہ ایک مریض جاں بحق ہو گیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کےتمام نئے کیسز مقامی طور پر منتقل ہوئے ہیں اس لئے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ کی چیف سیکرٹری اور کمشنر کراچی کو ہدایت تمام بڑی صنعتوں بند کرادیں اور بینکوں کو ہدایت کریں کہ وہ اپنی ضروری برانچیں کھولیں۔
ڈاکٹر لاک ڈائون سے مستثنیٰ ہوں گے، تمام دکانیں بشمول کریانے کی دکانیں رات8 بجے سے صبح 8 بجے تک مکمل طورپر بند کرا دی جائیں، یہ ہدایت انہوں نے وزیراعلیٰ ہائوس میں کورونا وائرس سے متعلق ٹاسک فورس کے 27 ویں اجلاس میں جاری کیں ۔
اجلاس میں صوبائی وزرا ، مشیر قانون ، چیف سیکرٹری ، آئی جی سندھ ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ، سیکرٹری داخلہ ، کور 5 ، رینجرز ، پاک بحریہ ، ایف آئی اے ، ایئرپورٹ ، سول ایوی ایشن اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندے شریک تھے۔کمشنر سکھر شفیق میسر نے ویڈیو لنک کے ذریعے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ یہاں 640 زائرین ہیں جن کا تین بار ٹیسٹ کیا گیا اور ہر بار ان کے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے ہیں ۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ کیسوں کی تعداد 410 ہوگئی ہے جس میں کراچی کے 143 ، 265 زائرین اور دیگر اضلاع کے 2 ہیں۔ شہر میں مقامی منتقلی کی تعداد بھی 91 ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 4041 سیمپلز بشمول کراچی کے 2443 ،دیگر اضلاع کے 168 اور1430 زائرین کےنمونوں کی جانچ کی گئی۔
نتیجہ سے پتہ چلتا ہے کہ کراچی کے 143 ، دیگر اضلاع کے 2 اور 265 زائرین کی تشخیص مثبت آئی ۔ چند 485 نتائج بشمول کراچی کے 83 ، دیگر اضلاع کے 93 اور309زائرین کے نتائج زیر التوا ہیں۔واضح رہے کہ سکھر1 میں 796مریض زیر علاج ہیں ، 303 سکھر II ، 83 لاڑکانہ ، 98 ملیر میں اور 104 گھروں پر آئسولیشن میں ہیں ۔
وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ صحت نے کورونا کیس میپنگ کا آغاز کردیا ہے ۔ نقشہ سے پتہ چلتا ہے کہ گڈاپ میں تین ، گلشن اقبال میں 15 ، 9 گلبرگ ، جمشید ٹاؤن میں9 ، لیاقت آباد میں 7 ، ملیر میں4 ، 10 ناظم آباد ، نارتھ کراچی میں 3 ، اورنگی میں ایک ، صدر ٹاؤن میں 41 کیسز ہیں۔
اس طرح سے 143 کیسز میں سے 122 کیسز کی میپنگ کی جاچکی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ میپنگ کے اعداد و شمار ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ شیئر کریں تاکہ وہ محدود علاقوں میں اس پر قابو پانے کے لئے ضروری اقدامات کرسکیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری اور کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ تمام بڑی صنعتوں کو بند کرادیں اور بینکوں کو ہدایت کریں کہ وہ اپنی ضروری برانچیں کھولیں۔علاہ ازیں کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر حکومت سندھ نے ضلعی انتظامیہ کراچی کے لیے 34.1 کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں۔
محکمہ خزانہ سندھ نے ضلعی حکومتوں کو فنڈز باقاعدہ جاری کردیئے۔ فنڈز تمام ضلعی انتظامیہ میں تقسیم ہوں گے۔ ادھرپنجاب کابینہ کے 28ویں اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں ویڈیولنک کے ذریعے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بتایاکہ چیف منسٹر فنڈ برائے کورونا کنٹرول کے لئے میں اورمیری کابینہ نے ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیاہےـ
پنجاب حکومت نے محکمہ صحت کو 11ارب روپے کے فنڈز جاری کر دئیے ہیں جسکی منظوری کابینہ کے اجلاس میں دی گئی ـ2ارب روپے کے فنڈز پی ڈی ایم اے کو جاری کئے گئے ہیں جبکہ 60کروڑ روپے اضلاع کو فراہم کر دئیے گئے ہیں اور پنجاب کابینہ نے بلوچستان حکومت کو ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایا کہ پنجاب کابینہ نے (The Punjab Infectious Diseases Prevention & Control Ordinance,2020)کے مسودے کی اصولی منظوری دے دی ہےـلاہورمیں 3 ٹیسٹنگ لیبارٹریزکو لیول تھری اپ گریڈکرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے جبکہ راولپنڈی، گوجرانوالہ ،ڈی جی خان ،فیصل آباداوربہاولپور میں 5نئی لیول تھری لیبز قائم کرنے کی منظوری دی گئی ہے جس کیلئے 62کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہےـ
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایا کہ کابینہ نے10 ہزار ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل سٹاف اورہیلتھ پروفیشنلز کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دے دی ہے، اس ضمن میں پنجاب حکومت ریٹائرڈ ڈاکٹرز کی خدمات بھی حا صل کریگی جبکہ کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے مریضوں کے لواحقین کے لئے 8لاکھ روپے مالی امداد کی منظوری بھی دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایاکہ پنجاب کابینہ نے بلدیاتی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی ہے اور موجودہ حالات کے پیش نظر بلدیاتی الیکشن کو 9ماہ کے لئے موخر کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے اوراس سلسلے میں آرڈیننس کا اجراء کیاجا رہاہے۔ادھر ملتاان نے نمائندہ جنگ کے مطابق تفتان سے زائرین کو ملتان لانے والے 4 بس ڈرائیور بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے۔
76 ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کی رپورٹس کلیئر آگئیں جس پر 29 بسوں کا قافلہ واپس بلوچستان روانہ ہوگیا۔ متاثرہ ڈرائیورز طیب اردگان ہسپتال میں داخل ہیں۔ 7 ڈرائیورز اور ہیلپرز کے بلڈ ٹیسٹ ہونا ابھی باقی ہیں۔ 1187 زائرین کے سیمپل لاہور بھیج دیئے گئے ہیں۔دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کروناوائرس کے پھیلاؤ کے خدشہ کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کی جانب سے جزوی لاک ڈاؤن کا حکم دے دہا گیا ہے۔
منگل کی شام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے شہر میں نافذ پابندیوں میں توسیع کر دی گئی ہے جس کے تحت تمام اسکولز، کالجز، شاپنگ مالز، ریسٹوریٹس اور نجی دفاتر مکمل طور پر بند رہیں گے،پبلک آفسز میں صبح 10 بجے سے شام 4 بجے جبکہ جمعہ کو 1 بجے تک کام ہوسکے گا۔