• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا: رضاکارانہ خون کا عطیہ دینے میں کمی، تھیلیسیمیا مریض پریشان

ملک میں کورونا کے پیش نظر رضاکارانہ خون کا عطیہ نہ ہونے سے خون کے مرض میں مبتلا تھیلیسیمیا بچوں کے لیے خون کی شدید کمی کا سامنا ہوگیا ہے۔

خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ کریں تاکہ ان بچوں کی زندگیاں بچائیں جا سکیں۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں کورونا کے لاک ڈاؤن سے کاروبار زندگی تو متاثر ہے ان کے ساتھ ایسے مریض بھی پریشانی کا شکار ہیں جنہیں علاج یا خون کی لازمی ضررت ہوتی ہے۔

ان میں تھیلیسمیا کے شکار بچے بھی شامل ہیں جنہیں خون کی دستیابی مشکل ہوگئی ہے۔

ماہر امراض خون اور عمر ثنا فاؤنڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر ثاقب انصاری کے مطابق سندھ اور بلوچستان میں خون کی شدید قلت کا سامنا ہوگیا ہے۔

حکام کے مطابق ملک میں اس وقت ڈیڑھ لاکھ بچے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا ہیں جن کے لیے دو لاکھ خون کی بوتلوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

متاثرہ بچے، والدین اور ڈاکٹرز عوام الناس سے اپیل کر رہے ہیں کہ خون کی کمی کو پورا کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر خون کا عطیہ کریں تاکہ ان بچوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

تازہ ترین