لندن (جنگ نیوز) برطانیہ میں ہفتہ اور اتوار کی شب ایک بجے گھڑیاں ایک گھنٹہ آگے کردی گئیں جس کے بعد باقاعدہ طور پر برٹش سمر ٹائم کا آغاز ہوگیا۔ سال میں دو مرتبہ گھڑیوں میں ٹائم کی تبدیلی کا مقصد دن کی روشنی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنا ہے اور اس عمل کا آغاز 1916ء میں شروع کیا گیا تھا۔ برطانیہ میں گزشتہ شب جب ایک بجا تو گھڑیوں کو آگے کرکے دو بجا دیئے گئے، اس طرح لوگوں کو سونے کیلئے ایک گھنٹہ کم ملا، ہر سال اکثر لوگ یہ شکایت کرتے ہیں کہ جب بھی وقت تبدیل کیا جاتا ہے تو انہیں اس کا عادی ہونے میں کم از کم ایک ہفتہ لگ جاتا ہے۔ وقت کی تبدیلی کے ساتھ ہی برطانیہ اور پاکستان کے درمیان اب چار گھنٹوں کا فرق رہ گیا ہے۔ اس سال سمر ٹائم ایسے وقت میں شروع ہوا ہے جب دنیا بھر کی طرح برطانیہ کےعوام بھی کورونا وائرس کی وبا کے سبب پریشان ہیں اور انہیں گھر پر رہنے کو کہا جا رہا ہے جبکہ ہر سال جب سمر ٹائم شروع ہوتا ہے تو لوگ خوشیاں مناتے ہیں کہ اب شامیں طویل طویل ہونگی اور موسم گرم ہونے کے سبب وہ موسم انجوائے کرسکیں گے۔ لیکن اس سال صورت حال کافی مختلف ہے۔گزشتہ روز بھی برطانیہ میں وائرس کے سبب 181 افراد ہلاک ہوئے جبکہ میئر لندن صادق خان نے کہا ہے کہ آنے والے تین سے پانچ ہفتوں میں یہ وبا بلند ترین سطح پر ہوگی اوربڑی تعداد میں اموات واقع ہونگی جس کے سبب لندن کے مختلف مقامات پر عارضی مردہ خانوں کی تعمیر کا عمل بھی جاری ہے۔ سمر ٹائم اتوار 25اکتوبر تک چلے گا۔