• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس کی وبا، چڑیا گھروں کو کھلا رکھنے کیلئے پریشان کن وقت

لندن (پی اے) کام کے بیشتر مقامات پر بزنسز میں کمی اور چڑیا گھر، ایکیوریمز اور سفاری پارکس کو وزیٹرز کیلئے بند کئے جانے کے باوجود جانوروں کو اب تک اسی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے پھیلائو کے دوران چڑیا گھروں کو کھلا رکھنے کیلئے یہ پریشان کن وقت ہے۔ لیسسٹرشائر میں ٹوئی کراس زو پرپرندوں کی دیکھ بھال کرنے والے اور دیگر سٹاف اب تک سائٹ پر موجود ہیں۔ اسی اثنا میں برمنگھم پر سی لائف سینٹر سٹاف سمندری پانی کی شپمنٹ بند ہونے کے خدشات پر نمک کا ذخیرہ کر رہا ہے۔ کئی ہفتہ قبل ٹوئی کراس زو نے سٹاف کیلئے سماجی فاصلے قائم کرنے کی پابندیاں عائد کر دی تھیں اور خشک خوراک اور بیڈنگ کا سٹاک جمع کرنا شروع کردیا تھا۔ تاہم اس کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر شیرون ریڈ روب کا کہنا ہے کہ بندش کی طوالت نے ساری منصوبہ بندی کو مشکل بنا دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ برف باری کی صورت میں ہمارے پاس ایک ہفتہ کیلئے ہنگامی منصوبے موجود تھے اور ہم ایک سال قبل اس تجربہ سے گزر چکے ہیں۔ کئی سال قبل ہم منہ اور کھر کی بیماری کے باعث کئی ہفتہ تک بندش سے گزر چکے ہیں۔ تاہم موجودہ صورت حال قطعی مختلف بال گیم ہے۔ ہم نے زو کو بند کر دیا ہے مگر نہیں جانتے کہ اس کو کب کھولا جائے گا۔ اپریل سے ہمارا کافی سٹاف طویل رخصت پر چلا جائے گا۔ صرف پرندوں کی دیکھ بھال کرنے والے، حیوانات کے ڈاکٹر اور مینٹی ننس کا ذمہ دار کچھ سٹاف ڈیوٹی پر رہ جائے گا۔ اس وقت ہمیں دیکھنا ہوگا کہ زو کو کب کھولا جائے اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ کیا لوگ بھی وزٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام سٹاف کے لئے ہمارا پیغام یہ ہے کہ فی الوقت ہم کچھ وقت کے لئے سونے کیلئے لیٹ رہے ہیں اور جلد ہی ہم اپنے وزیٹرز کا خیرمقدم کرنے کیلئے موجود ہوں گے۔ انہوں نے پرندوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے عزم و حوصلہ کو سراہا جو کہ طویل لاک ڈائون کے باوجود اپنی ذمہ داریاں بخوبی انجام دے رہا ہے۔ زو کے ہیڈ آف لائف سائنسز مٹیاس لپٹوسکی نے سائٹ پر موجود رہنے والے کیپرز کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کیپرز کی مخصوص رہائش گاہیں سائٹ کے اختتام پر ہیں، وہ رات بھر پرندوں کے ساتھ وقت نہیں گزارتے مگر کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کیلئے ہر وقت تیار ہیں۔ برمنگھم کا سی لائف سینٹر ٹینکروں کے ذریعے اپنی سمندری مخلوقات کیلئے سائوتھ کوسٹ سے پانی منگوا رہا ہے۔ اس کی جانب سے نمک کا ذخیرہ بھی کیا جا رہا ہے تاکہ سپلائی نہ ہونے کی صورت میں اسے پانی میں ملا کر دیا جا سکے۔ فی الوقت اس کا سٹاف چار دن کام اور چار دن آف کی شفٹ کے پیٹرن پر کام کر رہا ہے۔ جمعہ کے روز چیسٹر زو نے اپنے وزیٹرز کیلئے فیس بک پر جانوروں کو فیڈ کرتے ہوئے لائیو دکھایا۔

تازہ ترین