امریکا میں تیزی سے پھیلتی کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کے لیے ہر شہری کو ماسک پہننے کی ہدایت دینے پر غور کیا جارہاہے۔
سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (CDC) نے فیس ماسک پہننے سے متعلق اپنی سابقہ ہدایات کا از سرِ نو جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت اور امریکی ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن نے کہا تھا کہ کورونا کی وباء کے دوران تندرست شخص کو ماسک پہنا ضروری نہیں ہے تاہم بعض رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس چھینک یا کھانسی کی صورت میں نکلنے والے نم ذرات سے زیادہ دیر تک فضا میں باقی رہ سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق کورونا سے متاثرہ شخص کو 48 گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ وقت تک خود معلوم نہیں ہو تا کہ وہ دوسروں کو اس بیماری میں مبتلا کرسکتا ہے۔
سی ڈی سی کے ڈائیریکٹر ڈاکٹر رابرٹ نے تصدیق کی ہے کہ ماسک پہننے سے متعلق گائیڈ لائنز کا جائزہ لیا جا رہا ہے ، تاہم خدشہ ہے یہ عوام ماسک کے پیچھے نہ پڑجائے اور ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لیے سرجیکل اور این 95 ماسک کی کمی نہ ہو جائے۔
ڈاکٹر رابرٹ نے اس مشکل کا حل شہریوں کے لیے کپڑے سے بنے ماسک کی صورت میں تجویز کیا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے سماجی فاصلے رکھنے، عوامی مقامات پر نہ جانے ، گھر پر رہنے اور 6 فٹ کا فاصلہ رکھنا بھی تجویز کیا ہے۔