برطانوی شاہی حیثیت سے دستبردار ہو کر امریکا میں رہائش اختیار کرنے والے شہزادہ ہیری نے اپنی شاہی کنیت بننے والے نئے کاغذات میں تبدیلی کرلی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لاس اینجلس میں مقیم شہزادہ ہیری نے اپنے نئے بننے والے کاغذات میں اپنے شاہی خطابات ’ہِز رائل ہائنس‘ یا ماؤنٹ بیٹن ونڈسر کا استعمال کرنے سے گریز کیا۔
نئے بننے والے کاغذات اور دستاویزات میں ہیری نے اپنا نام ’پرنس ہیری چارلس البرٹ ڈیوڈ، ڈیوک آف سسیکس استعمال کیا۔
شاہی حیثیت سے دستبرداری کے بعد شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل اپنے 11 ماہ کے بیٹے آرچی کے ہمراہ کینیڈا منتقل ہوئے، کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر انہوں نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں سکونت اختیار کی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل شاہی حیثیت سے دستبرداری کے باقاعدہ اعلان کے بعد شاہی محل سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن اب شاہی خطابات ‘ہِز رائل ہائنس’ اور ‘ہَر رائل ہائنس’ کا خطاب استعمال نہیں کر سکیں گے۔
جس کے بعد یہ جوڑا اب ملکہ برطانیہ کی نمائندگی کرسکے گا اور نا ہی انہیں شاہی فرائض کی انجام دہی کے لیے ملنے والے عوامی فنڈز دیے جائیں گے۔
ہیری بدستور شہزادہ رہیں گے اور دونوں میاں بیوی 'ڈیوک' اینڈ 'ڈچس آف سسیکس' کا خطاب بھی رکھیں گے۔
شہزادہ ہیری اور میگھن نے مئی 2018 میں شادی کی تھی، ان کی شادی کی تقریب ونڈ کیسل میں منعقد ہوئی تھی۔
شہزادے ہیری اور میگھن مارکل کے گھر بیٹے کی پیدائش گزشتہ سال 6 مئی کو ہوئی تھی، شاہی خاندان کی جانب سے ننھے مہمان کا نام ' آرچی ہیریسن ماؤنٹ بیٹن ونڈسر' رکھا گیا تھا۔