کوئٹہ میں پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر جماعتوں کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔
کوئٹہ میں جنگ اور جیو نیوز کے دفاتر کے باہر ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کے خلاف جنگ اور جیو کے کارکنوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے کے شرکا سے خطاب میں رکن بلوچستان اسمبلی نصر اللّٰہ زیرے کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری میڈیا پر قدغن لگانے کی ایک کوشش ہے۔
انہوں نے میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو ملک میں میڈیا کی آواز دبانے کی کو شش قرار دیا۔
مظاہرے میں اے این پی کے رہنما رشید ناصر، جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی، نیشنل پارٹی کے رہنما علی احمد لانگو اور سیاسی شخصیت مہیم خان بلوچ نے بھی شرکت کی۔
ان سیاسی رہنماؤں کا کہنا تھا جنگ اور جیو کو حکومتی نااہلی کا پردہ چاک کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔
صوبائی امیر جماعت اسلامی عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن کو ایک پرانے کیس میں اٹھا کر گرفتاری کا بہانہ بنایا جاتا ہے، اگر اس پر ایک عام انسان بھی غور کرے تو اس سے بدنیتی کی بو آتی ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رشید ناصر کا کہنا تھا کہ میں حکومت وقت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ میر شکیل الرحمٰن کو رہا کیا جائے اور من گھڑت کیسز واپس لیے جائیں۔