وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتی، طویل لاک ڈاون سے ملک میں غربت کی سطح میں اضافہ ہوگا۔
شاہ محمود قریشی نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی بھرپور انداز میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے، کمیٹی کو طویل دورانیہ کی پالیسیوں سےمتعلق تجاویز دینا چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن پر صوبوں کے تجربات سے آئندہ کی پالیسی مرتب کرنا ہوگی، صحت اور معیشت کے درمیان توازن پیدا کرنا ہوگا۔
صعنتکار اور تاجر برداری لاک ڈاؤن سے تیزی سے متاثر ہو رہے ہیں، غریب طبقہ لاک ڈاؤن سے شدید متاثر ہو رہا ہے، لاک ڈاؤن سے بچوں کی دماغی صحت اور تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اللّہ کا شکر ہے کہ پاکستان میں کورونا سے اموات کی شرح کم ہے، ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹس سےمتعلق پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان میں سماجی فاصلوں کا خصوصی خیال کرنا ہوگا، دینی فرائض کے ساتھ اپنی صحت اور بیماری کا پھیلاؤ روکنے کے اقدامات کرنے ہوں گے، حکومت اپنے محدود وسائل میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔