کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں سندھ حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں رپورٹ جمع کرا دی ہے، کیس کی سماعت کل ہو گی۔
سندھ حکومت کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ زکوٰۃ اور بیت المال سے متعلق تفصیلی رپورٹ پہلے جمع کرا چکے ہیں، 20-2019ء میں سندھ میں 2041 اعشاریہ 1 ملین روپے زکوٰۃ فنڈ اکٹھا ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس 1200 ملین روپے گزارا الاؤنس کے لیے مختص کیے گئے ہیں، دینی مدارس، ہیلتھ کیئر، سوشل ویلفیئر اور غریب بچیوں کی شادی کے لیے 203 ملین مختص ہیں، تعلیمی معاونت اور عید پیکیج کے لیے 1491 ملین مختص ہیں۔
سندھ حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 390 صنعتی یونٹس کو ایس او پیز کے مطابق کھولنے کی اجازت دی گئی ہے، طبی عملے سمیت تمام ورکرز کو حفاظتی طبی سامان مہیا کیا جا رہا ہے، سندھ کے پاس روزانہ 4170 کورونا ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث کراچی کی 11 یونین کونسلز کو سیل کیا گیا تھا، ان یونین کونسلز میں 62 کورونا مریض سامنے آئے جن میں سے 4 فوت ہوئے، 11 صحت یاب ہوچکے۔
سندھ حکومت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ان یونین کونسلز میں 17 اپریل سے 27 اپریل کے دوران 121 نئے کیسزمیں 2 اموات ہوئیں، 42 صحت یاب ہوئے۔
یہ بھی پڑھیئے: سپریم کورٹ، کورونا ازخود نوٹس پیرکو سماعت کیلئے مقرر
سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی کی ان یونین کونسلزمیں لاک ڈاؤن نہ کیا جاتا تومزید کیسز بڑھنے کا خدشہ تھا۔
سندھ حکومت کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ احساس پروگرام کے تحت 20 لاکھ 97 ہزار 201 افراد میں 25 ارب 36 کروڑ 21 لاکھ 49 ہزار روپے تقسیم ہوئے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں کورونا از خود نوٹس کیس کی سماعت کل ہوگی۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کورونا ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرے گا۔