امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 ہفتے بعد امریکا کی مختلف ریاستوں کے دورے شروع کر دیئے۔
فینیکس میں ماسک بنانے والی فیکٹری کا دورہ کرتے ہوئے انہیں حفاظتی چشمہ تو پہننا پڑ گیا البتہ ماسک نہیں پہنا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ کمپنی نے آگاہ کر دیا تھا کہ وہاں کسی کو ماسک لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے فیکٹری کی تعریف کی۔
جون تک کورونا ٹاسک فورس ختم کرنے سے متعلق سوال پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا کہ امریکا کو اگلے 5 سال تک بند کر کے نہیں رکھ سکتے۔
اس موقع پر ٹرمپ نے اعتراف کیا کہ سماجی فاصلے سے متعلق پابندی میں نرمی اور امریکی معیشت کھولنے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی کو گھر یا اپارٹمنٹ میں لاک ڈاؤن نہیں کر سکتے، کیا معیشت کھلنے سے بعض افراد بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں؟ تو بالکل یہ درست ہے، مگر ہمیں اپنے ملک کو کھولنا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اب تک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ناصرف کورونا مریض بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی تاحال دنیا کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔
امریکا میں کورونا وائرس سے اب تک 72 ہزار 271 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 37 ہزار 633 ہو چکی ہے۔
امریکا کے اسپتالوں میں 9 لاکھ 64 ہزار 734 کورونا مریض زیرِ علاج ہیں جن میں سے 16 ہزار 179 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 2 لاکھ 628 کورونا مریض اب تک شفایاب ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 37 لاکھ 27 ہزار 893 ہو چکی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 2 لاکھ 58 ہزار 341 ہو گئی ہیں۔
کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 22 لاکھ 27 ہزار 145 مریض اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 49 ہزار 248 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 12 لاکھ 42 ہزار 407 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔