ٹڈی دل نے صحرائے تھل کے علاقے بھکر میں تباہی مچادی ،لاکھوں ایکڑ رقبے پر حملہ آور ہونے والی ٹڈیوں نے کئی علاقوں میں خربوزے اور تربوز کی فصل مکمل تباہ کر دی۔
ٹڈی دل نے بھکرکے علاقوں ڈھینگانہ، دلے والا، ماہنی، کپاہی، نواں گسو، گوہروالہ کے علاقوں میں حملہ کیا ہے۔
ٹڈی دل درختوں کے پتے بھی چٹ کر گیا، اسپرے کے باوجواد انتظامیہ ٹڈی دل پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے۔
بھکرکے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ ٹڈی دل کے خلاف آپریشن جاری ہے، اس سے بچاؤ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔
سانگھڑ میں ٹڈی دل سے گندم اورکپاس کی فصل کو خطرہ
ادھر چند ماہ کے وقفے کے بعد سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ٹڈی دل کی دوبارہ آمد نے کورونا وائرس سے پریشان حال عوام کو اپنے معاشی مستقبل سے مزید فکرمند کردیا ہے۔
کپاس کی بوائی کے بعد کونپلیں پھونٹنا شروع ہی ہوئی ہیں کہ ٹڈی دل کا خطرہ سر پر منڈلا رہا ہے۔
سانگھڑ کے دیہی علاقوں میں کسان 3 ماہ تک گندم کی کٹائی اور کپاس کی بوائی میں مصروف عمل رہے۔
ہزاروں ایکڑ رقبے پر کاشت کی گئی کپاس کی چند کونپلوں نے ابھی زمین سے سر اٹھایا ہی ہے کہ ٹڈی دل کی آمد نے اس بڑی آبادی کے رہائشی کسانوں کو معاشی طور سے فکر مند کر دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سانگھڑ نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے دستیاب وسائل کے علاوہ پاک فوج کی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے اجلاس میں متاثرہ علاقوں میں اسپرے کے علاوہ پاک فوج، محکمہ زراعت اور محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے تعاون سے ہنگامی منصوبہ بھی تشکیل دے دیا ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ یہ تمام اقدامات اپنی جگہ لیکن ٹڈی دل کے مؤثر خاتمے کے لے مسلسل فضائی اسپرے کرانا نہایت ضروری ہے۔