• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بغیر علامات والے افراد نے کورونا وائرس زیادہ پھیلایا، ماہرین

ایک تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے نصف سے زیادہ افراد اس وبا کا شکار ان لوگوں سے ہوئے جن میں وائرس کی موجودگی کی کوئی علامت نہیں پائی جاتی تھیں۔

 آئرلینڈ کے محققین نے اس حوالے سے دنیا بھر کی 17 تحقیق کا جائزہ لیا تاکہ یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ مرض کی کس قدر منتقلی اس مدت میں ہوئی جب پھیلانے والے شخص میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھی۔

 ان تحقیق دانوں کے سامنے اس تجزیہ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ 33 سے 80 فیصد کے درمیان  کیسز ان لوگوں سے منتقل ہوئے جنہیں خود یہ پتہ نہیں تھا کہ وہ وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

یاد رہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد اوسطاً چھ روز میں کسی مریض میں اس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں، جس میں بخار اور مسلسل کھانسی شامل ہے۔

 لیکن ان علامات سے قبل کے وقت میں مریض وائرس میں مبتلا ہوتا ہے اور وہ یہ مہلک وائرس دوسروں میں منتقل کرسکتا ہے۔

اس تحقیقی ٹیم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ اس کا بھی کافی امکان ہوتا ہے کہ مریض علامات ظاہر ہونے سے ایک روز قبل بھی وائرس دوسروں میں منتقل کردے، اور ایسا تین روز قبل بھی ہوسکتا ہے۔ 

ان ماہرین کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے قبل ان علامات کے بغیر مرض کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنا بہت اہم ہے، تاکہ کورونا وائرس کے مسلسل بڑھنے کے عمل کو روکا جاسکے۔

شعبہ صحت سے متعلق حکام نے دنیا بھر میں اس حوالے سے جو اعداد و شمار جمع کیے ہیں، اس کے مطابق پوری دنیا میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تو 42 لاکھ مریض ہیں۔

 لیکن اس عالمی وباء، جس نے دنیا کے ہر ملک کو متاثر کیا ہے اس کا حقیقی سائز اس سے کئی گنا زیادہ ہے جتنا کہ تخمینہ لگایا گیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹیسٹنگ بہت بڑے پیمانے پر نہیں ہورہی ہے۔

تازہ ترین