• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم عمران خان نے قرضوں میں ریلیف کے لیے جی 20ممالک کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ اپنی معیشت کو بحال اور کمزور طبقات کی مدد کر سکیں، کورونا ایک عالمی مسئلہ ہے اور اس سے مل کر، عالمی انداز میں نمٹنا ہے اس سے دنیا بھر کی معیشتیں متاثر ہوئیں اور ہماری برآمدات بھی۔ ترقی یافتہ ممالک اگر اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے قدم اٹھائیں تو سب مشکل صورتحال سے نکل سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں کورونا اور اس کے بعد ترقی کیلئے سرمایہ کاری سے متعلق عالمی ورچوئل اجلاس میں کیا، جس میں کینیڈا اور جمیکا کے وزرائے اعظم، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی اور فرانس، جنوبی افریقہ اور قازقستان کے صدور بھی شریک ہوئے۔ اس میں تو اب دوسری کوئی رائے نہیں کہ کورونا نے دنیا کے سماجی، معاشی اور اقتصادی نظام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ تاریخ میں پہلی مرتبہ تیل کی قیمتیں منفی سطح پر چلی گئیں، وال اسٹریٹ ہی کیا دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس کریش کر گئیں، دنیا میں ابھی کساد بازاری کے خطرات منڈلا رہے ہیں اور کورونا کی ہلاکت خیزی میں بھی کمی نہیں آرہی اور یہ کسی پسماندہ ملک یا خطے کا نہیں پوری دنیا کا منظر نامہ ہے۔ زیادہ واضح الفاظ میں یہ کہ کورونا کی وبا پوری انسانیت اور پوری دنیا پر نازل ہوئی ہے اور انسانیت کا تقاضا یہی ہے کہ اس اجتماعی آفت سے مل کر نبرد آزما ہونے کی سبیل کی جائے جس نے دنیا کو معاشی تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ جی 20کے اقدامات قابل ستائش سہی لیکن ناکافی ہیں، عالمی مالیاتی اداروں اور دنیا کے سبھی ممالک کو اس آفت سے نمٹنے میں اپنا حصہ ڈالنا چاہئے خواہ وہ مالی صورت میں ہو، ریلیف ہو، خوراک کی فراہمی یا طبی سہولیات کی بہم رسانی۔ ہمیں سردست فکر انسانیت ہونی چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین