• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِ اعظم سندھ کیلئے خصوصی شوگر انکوائری کمیٹی تشکیل دیں، فردوس شمیم

وزیرِ اعظم سندھ کیلئے خصوصی شوگر انکوائری کمیٹی تشکیل دیں، فردوس شمیم 


سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف فردوس شمیم نقوی نے وزیرِ اعظم عمران خان سے سندھ کے لیے خصوصی شوگر انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے کراچی میں واقع انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کُل 38 شوگر ملوں میں سے 18 زرداری اور اومنی گروپ کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں فروخت ہونے والی شوگر کا خریدار ایک ہی ہے، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے دباؤ پر کئی شوگر ملز مالکان نے شوگر ملز فروخت کیں۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ کسانوں کو سبسڈی دی گئی ہے جبکہ اب تک کسانوں کو گنے کی ادائیگیاں بھی نہیں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی ناکامیوں کی طویل داستان ہے، اس کے وزراء غلط بیانی سے کام لیتے ہیں، ہم اس کو چیلنج کرتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جو ریٹ مقرر کیا گیا وہ بھی کسانوں کو نہیں دیا گیا، کاشت کاروں کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، اب تک صرف 60 فیصد ادائیگی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی بربادی کی داستان کہاں سے شروع کروں، مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت نے کسی شوگر مل کو سبسڈی نہیں دی۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ انہوں نے سبسڈی دوسروں کے ذریعے شوگر ملوں تک پہنچائی ہے، وزیرِ اعظم سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سندھ کی علیحدہ شوگر انکوائری کی جائے۔

یہ بھی پڑھیئے: فیصلے عوام کی سہولت کے لیے ہوتے ہیں، فردوس شمیم

انہوں نے کہا کہ 2004ء تک سندھ میں 28 شوگر ملز تھیں، اب 38 شوگر ملز ہیں، 2004 کے بعد شوگر ملوں میں تیزی سے اضافہ ہوا۔

سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں اومنی گروپ کے خلاف پیٹیشن دائر کی گئی ہے، آج تک اومنی گروپ ادائیگی نہیں کر سکا ہے۔

فردوس شمیم نقوی کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ کی شوگر ملز کی جانب سے پچھلے تین سال سے پریمیئم نہیں دیا گیا ہے۔

تازہ ترین