مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہبازگل اور وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو چیلنج کردیا۔
طلال چوہدری نے اپنے ایک بیان میں شہباز گل اور فیاض چوہان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کرائے کے ترجمان وزیراعظم عمران خان، بزدار، یاسمین راشد صاحبہ پر ایف آئی آر درج کرائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کا ایک ترجمان خواتین کو ہراساں کرنے پر یونیورسٹی سے نکالا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ کرائے کے ترجمان تمام سرکاری ڈاکٹروں اور آغاخان اسپتال کے ڈاکٹروں پر پرچہ درج کرائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے ترجمان وہ ہیں جو اپنے بچے کو نقل کراتے رنگے ہاتھوں پکڑے جاتے ہیں۔
طلال چوہدری نے اپنے بیان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اور وفاقی حکومت کی تجویز پر لاہور اور اسلاآباد ہائیکورٹس کی اِجازت سے نواز شریف علاج کرانے گئے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو سوال پوچھا جائے اس کا جواب دیں، سوال پوچھا وینٹیلیٹرز نہیں، جواب نوازشریف شہبازشریف، سوال تھا پمز اور پولی کلینک میں وینٹیلیٹرز کیوں پورے نہیں؟ جواب ملا نوازشریف شہبازشریف۔
اُن کا کہنا تھا کہ سوال تھا کہ وینٹیلیٹرزکے سا تھ مانیٹر اور انفیوژن پمپس کیوں نہیں؟ جواب نوازشریف شہبازشریف۔