لاہور(نمائندہ جنگ،مانیٹرنگ سیل، اے این این) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف منی لانڈرنگ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کی ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے۔
شہباز شریف نے انیل مسرت سےلئے گئے قرض کی تفصیلات سمیت 13 سوالوں کے تحریری جواب نیب تفتیشی ٹیم کو جمع کرائے، شہباز شریف سے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ،4 مشکوک ٹرانزیکشن سے متعلق بھی سوالات کیے گئے۔
شہباز شریف نے دوران تفتیش کیمرہ ہٹانے کا مطالبہ جسے نیب نے مسترد کر دیا، پیشی کے موقع پر ن لیگ کے کارکن نیب آفس کے باہر نعرہ بازی کرتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف منی لانڈرنگ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کی ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے۔
نیب ذرائع کے مطابق نیب کی تفتیشی ٹیم کے روبرو پیشی کے موقع پر شہباز شریف نے بیرون ملک بنائے گئے اثاثوں سے متعلق تحریری جواب جمع کروایا۔ نیب کی تین رکنی انویسٹی گیشن ٹیم نے شہباز شریف سے ایک گھنٹہ 15منٹ تک منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے سوالات کیے۔
نیب کی ٹیم میں انویسٹی گیشن، پراسیکیوشن اور انٹیلی جنس کے افسران موجود تھے جبکہ اس موقع پر سماجی فاصلوں کا خصوصی طور پر خیال رکھا گیا تھا۔
نیب کی ٹیم نے شہباز شریف سے گزشتہ پیشی پر انہیں جو سوالات دیئے گئے تھے انکے جوابات طلب کئے جن میں اثاثوں، بینکوں سے لیے گئے قرضوں کی تفصیلات اور بطور وزیر اعلیٰ پنجاب ان کی فیملی کے اثاثوں میں غیر معمولی اضافوں سے متعلق سوالات شامل تھے۔